ہفتہ, نومبر 8, 2025
ہومتازہ ترینپاکستان اور پولینڈ کا تجارت، دفاع، توانائی، ٹیکنالوجی اور تعلیم سمیت مختلف...

پاکستان اور پولینڈ کا تجارت، دفاع، توانائی، ٹیکنالوجی اور تعلیم سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق


اسلام آباد: پاکستان اور پولینڈ نے جمعرات کے روز دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے اور تجارت، دفاع، توانائی، ٹیکنالوجی، تعلیم اور فِن ٹیک سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔

یہ اتفاق رائے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار اور پولینڈ کے وزیر خارجہ رادوسلاو سیکورسکی کے درمیان اسلام آباد میں مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران ہوا۔

دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور پولینڈ کے تعلقات میں مثبت پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے مختلف شعبوں میں موجود غیر استعمال شدہ امکانات کو بروئے کار لانے کی ضرورت پر زور دیا۔

اسحاق ڈار نے بتایا کہ دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارت ایک ارب ڈالر سے تجاوز کر چکی ہے، تاہم اب بھی تعاون کو بڑھانے کے لیے وسیع امکانات موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ “آج ہم نے باہمی مشاورت کے لیے ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔”

انہوں نے کہا کہ پولینڈ کی توانائی کے شعبے میں مہارت پاکستان کے لیے بے حد مفید ثابت ہو سکتی ہے، کیونکہ ایک معروف پولش کمپنی پہلے ہی پاکستان میں تیل و گیس کے منصوبوں میں تقریباً آدھا ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کر چکی ہے۔

مزید برآں، دونوں ممالک کی وزارتِ خارجہ کے درمیان باہمی مشاورت کے قیام اور انسٹیٹیوٹ آف اسٹریٹجک اسٹڈیز اسلام آباد (ISSI) اور پولش انسٹیٹیوٹ آف انٹرنیشنل افیئرز کے درمیان تحقیقی تعاون کے فروغ کے لیے دو مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے۔

اسحاق ڈار نے پاکستان اور پولینڈ کے تاریخی تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دوسری جنگِ عظیم کے دوران ہزاروں پولش پناہ گزینوں نے کراچی اور کوئٹہ میں پناہ حاصل کی۔ انہوں نے پولینڈ کے ایئر کموڈور ولادیسلاو تورووچ کو خراجِ تحسین پیش کیا جنہوں نے پاکستان فضائیہ کے قیام میں اہم کردار ادا کیا۔

ڈار نے پولینڈ کی معاشی کامیابیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ملک ایک ٹریلین ڈالر کی معیشت بن چکا ہے اور یورپی یونین کونسل کی صدارت کے دوران شاندار کارکردگی دکھائی۔ انہوں نے پولینڈ کا شکریہ ادا کیا کہ اس نے پاکستان کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے انتخاب میں 182 ووٹ دے کر حمایت کی۔

انہوں نے یورپی یونین میں پاکستان کے جی ایس پی پلس اسٹیٹس کی 2027 میں ہونے والی تجدید کے لیے بھی پولینڈ کی حمایت طلب کی، جسے انہوں نے “پاکستان اور یورپی یونین دونوں کے لیے فائدہ مند انتظام” قرار دیا۔

علاقائی امور پر گفتگو کرتے ہوئے ڈار نے بھارتی غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر (IIOJK) کے مسئلے کے حل کے لیے اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق اقدامات پر زور دیا۔ انہوں نے افغانستان میں فتنة الخوارج اور فتنة الہندوستان جیسے دہشت گرد گروہوں کی موجودگی پر تشویش ظاہر کی اور اقوام متحدہ کے چارٹر پر عمل درآمد اور کثیرالجہتی نظام کے فروغ کی ضرورت پر زور دیا۔

پولش وزیر خارجہ رادوسلاو سیکورسکی نے فلسطین اسرائیل تنازع کے دو ریاستی حل کی حمایت دہراتے ہوئے کہا کہ “پولینڈ نے دہائیوں قبل فلسطین کو تسلیم کیا تھا اور سمجھتا ہے کہ دونوں اقوام کو امن و عزت کے ساتھ رہنے کا حق حاصل ہے۔”

وزیراعظم کی پولش کمپنیوں کو سرمایہ کاری کی دعوت
بعد ازاں وزیراعظم شہباز شریف سے پولش وزیر خارجہ سیکورسکی نے ملاقات کی، جس میں وزیراعظم نے پولینڈ کی کمپنیوں کو پاکستان کے توانائی، کان کنی اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔

ملاقات میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، سیکرٹری خارجہ آمنہ بلوچ اور پاکستان کے سفیر برائے پولینڈ سامی ملک بھی شریک تھے۔

فریقین نے تجارت، دفاع، تعلیم اور افرادی قوت سمیت مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون بڑھانے اور مشرق وسطیٰ و یوکرین کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

وزیراعظم نے پولینڈ کے وزیراعظم ڈونلڈ ٹسک کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے انہیں جلد از جلد پاکستان کے سرکاری دورے کی دعوت دی۔ سیکورسکی نے پاکستان کے ساتھ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے میں گہری دلچسپی ظاہر کی اور کہا کہ پولینڈ پاکستان کو واٹر ٹریٹمنٹ کے شعبے میں بھی مدد فراہم کر سکتا ہے۔

دونوں ممالک نے اتفاق کیا کہ اعلیٰ سطحی روابط جاری رکھے جائیں گے تاکہ باہمی تعاون کو مزید وسعت دی جا سکے۔

متعلقہ پوسٹ

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

- Advertisment -
Google search engine

رجحان