ہفتہ, نومبر 8, 2025
ہومتازہ ترینامریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو کا اعلان: یو این آر ڈبلیو اے...

امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو کا اعلان: یو این آر ڈبلیو اے کو غزہ میں امداد کی فراہمی میں کوئی کردار نہیں دیا جائے گا

امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ایجنسی (یو این آر ڈبلیو اے) غزہ میں انسانی امداد کی ترسیل میں کوئی کردار ادا نہیں کرے گی، جبکہ انہوں نے اس امکان کو بھی رد کر دیا کہ مستقبل میں حماس غزہ کی حکمرانی میں شامل ہو۔

اسرائیل کے دورے کے دوران ایک پریس کانفرنس میں روبیو نے الزام لگایا کہ یو این آر ڈبلیو اے ’’حماس کی ذیلی تنظیم‘‘ بن چکی ہے، تاہم یہ الزام عالمی عدالت انصاف پہلے ہی مسترد کر چکی ہے۔

یو این آر ڈبلیو اے نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اس کی موجودگی غزہ میں جاری انسانی بحران کے دوران ناگزیر ہے، جہاں اسرائیلی کارروائیوں میں دو سال کے دوران 68 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

ادارے نے کہا کہ عالمی عدالت انصاف نے تسلیم کیا ہے کہ ’’غزہ کے عوام کی مدد میں یو این آر ڈبلیو اے کا کوئی متبادل نہیں۔‘‘

اقوام متحدہ کے ترجمان فرحان حق نے بھی روبیو کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یو این آر ڈبلیو اے کا حماس سے کوئی تعلق نہیں اور یہ ادارہ غزہ میں امدادی سرگرمیوں کی ریڑھ کی ہڈی ہے۔

الجزیرہ کی نامہ نگار نور عودہ نے روبیو کے بیان کو ’’حیران کن اور نقصان دہ‘‘ قرار دیا، یہ بتاتے ہوئے کہ یو این آر ڈبلیو اے کو عالمی عدالت انصاف اور دو آزاد تحقیقات نے کلیئر کر دیا ہے۔

سیز فائر کے باوجود اسرائیل کے فضائی حملے جاری ہیں اور رفح بارڈر بند ہونے سے امداد کی ترسیل متاثر ہے۔

روبیو نے کہا کہ ایک بین الاقوامی فورس تشکیل دی جا رہی ہے جو سیز فائر کی نگرانی کرے گی، جس میں صرف وہ ممالک شامل ہوں گے جنہیں اسرائیل قبول کرے۔

ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ ترکی غزہ کی ہر ممکن مدد کے لیے تیار ہے۔ انڈونیشیا اور متحدہ عرب امارات نے بھی مدد کی پیشکش کی ہے۔

دوسری جانب قاہرہ میں فلسطینی گروہوں نے فیصلہ کیا ہے کہ غزہ کی انتظامیہ ایک غیرجانبدار تکنوکریٹس کمیٹی کے سپرد کی جائے گی جو عرب ممالک اور بین الاقوامی اداروں کے تعاون سے بنیادی امور چلائے گی۔

غزہ میں صورتحال بدستور تشویشناک ہے۔ شہری دفاع کے ترجمان محمود بصل کے مطابق ’’پورا غزہ ملبے کا ڈھیر بن چکا ہے، لاشیں ملبے تلے دبی ہوئی ہیں اور سڑکیں بند ہیں۔‘‘ لوگ اپنے تباہ شدہ گھروں کو لوٹ رہے ہیں اور خوراک کی تلاش میں روزانہ گھنٹوں چلنے پر مجبور ہیں۔

اقوام متحدہ اور عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں داخل ہونے والی امداد ضرورت سے بہت کم ہے، جب کہ بھوک اور وباؤں میں کمی نہیں آئی۔ حماس نے کہا ہے کہ اسے ثالث ممالک کی طرف سے یقین دہانیاں موصول ہوئی ہیں کہ ’’جنگ ختم ہو چکی ہے‘‘، اور اسرائیل پر دباؤ بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ امداد غزہ میں بلا رکاوٹ پہنچ سکے۔

متعلقہ پوسٹ

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

- Advertisment -
Google search engine

رجحان