اسلام آباد کے ایس پی انڈسٹریل زون عدیل اکبر کی پراسرار موت نے پولیس محکمے میں ذہنی دباؤ اور کام کے حالات پر سنگین سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔ ذرائع کے مطابق ایس پی عدیل اکبر کئی روز سے ڈینگی کے مرض میں مبتلا تھے اور ان کی حالت مسلسل بگڑ رہی تھ
ذرائع کا کہنا ہے کہ انڈسٹریل زون میں ڈکیتی کے واقعے کے بعد اعلیٰ افسران برہم تھے اور اسی تناظر میں ایس پی عدیل اکبر پر شدید دباؤ ڈالا جا رہا تھا۔ گزشتہ روز جب انہوں نے چھٹی کی درخواست دی تو انہیں ڈانٹ ڈپٹ کا سامنا کرنا پڑا، جبکہ اسی دن انہیں لاء اینڈ آرڈر کی دو علیحدہ ڈیوٹیاں بھی انجام دینا پڑیں۔
مزید بتایا گیا ہے کہ ایس پی عدیل اکبر شدید ذہنی دباؤ کا شکار تھے اور اس صورتحال سے سخت پریشان نظر آ رہے تھے۔ حادثے سے چند منٹ قبل انہیں ایک فون کال موصول ہوئی، جس کے دوران کال کرنے والے کے رویے نے ان کی عزتِ نفس کو مجروح کیا۔
ذرائع کے مطابق اس فون کال کے فوراً بعد ایس پی عدیل اکبر نے خود کو گولی مار کر اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیا۔ پولیس حکام نے واقعے پر تاحال کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا، تاہم ابتدائی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔ اس واقعے نے پولیس افسران میں پائے جانے والے ذہنی دباؤ اور بیماری کے دوران کام کے دباؤ کے مسئلے پر نئی بحث چھیڑ دی ہے۔


