صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف کے درمیان اتوار کے روز ٹیلی فونک رابطہ ہوا جس میں آزاد جموں و کشمیر (اے جے کے) کی بدلتی ہوئی سیاسی صورتحال پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔
ذرائع کے مطابق صدر زرداری نے وزیراعظم کو پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی حکمتِ عملی اور نئے حکومت سازی کے منصوبے سے آگاہ کیا۔ رابطے کے بعد وزیراعظم نے (ن) لیگ کی آزاد کشمیر امور کمیٹی — جس کی سربراہی احسن اقبال کر رہے ہیں اور رانا ثناء اللہ و عامر مقام رکن ہیں — کو پیپلز پارٹی سے مذاکرات کی ہدایت دی۔ کمیٹی نے (ن) لیگ کے کشمیر چیپٹر سے مشاورت بھی شروع کر دی ہے۔
دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی رہنما اور سابق وزیرِاعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر نے واضح کیا کہ پارٹی اپوزیشن میں بیٹھے گی اور حکومت سازی کا حصہ نہیں بنے گی۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن میں بیٹھنے کا فیصلہ حتمی ہے اور اس میں تبدیلی کی کوئی گنجائش نہیں۔
(ن) لیگ آزاد کشمیر کے صدر شاہ غلام قادر نے بھی اعتراف کیا کہ وزیراعظم انوارالحق کی حمایت ’’غلط فیصلہ‘‘ تھا۔ ان کے مطابق وقت نے ثابت کر دیا کہ انوارالحق نے سیاسی جماعتوں کے بجائے انفرادی اراکین پر انحصار کیا۔ قادر نے کہا کہ ان کی جماعت کسی کے حق میں ووٹ نہیں دے گی اور امید ظاہر کی کہ وزیراعظم شہباز شریف پارٹی کارکنوں کے جذبات کے مطابق فیصلہ کریں گے۔
اسلام آباد میں صدر زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی زیرِ صدارت پیپلز پارٹی کے علیحدہ اجلاس منعقد ہوئے جن میں آزاد کشمیر کی حکومت میں تبدیلی کی حکمت عملی پر غور کیا گیا۔ صدر ہاؤس میں ہونے والے اجلاس میں بلاول، فریال تالپور، راجہ پرویز اشرف اور قمر زمان کائرہ شریک تھے، جنہوں نے وزیراعظم انوارالحق کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لانے کی منظوری دی۔ ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی اپنی وزارتِ عظمیٰ کے امیدوار کا فیصلہ مشاورت کے بعد کرے گی۔
پارٹی ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو پیر کے روز حکومت سازی کے منصوبے کا باضابطہ اعلان کریں گے۔ آزاد کشمیر کی وزارتِ عظمیٰ کے لیے چوہدری محمد یاسین اور چوہدری لطیف اکبر کے نام زیر غور ہیں۔
آزاد کشمیر اسمبلی کی کل نشستیں 52 ہیں جن میں سے 27 ووٹوں کی اکثریت درکار ہے۔ پیپلز پارٹی کے پاس 17، مسلم لیگ (ن) کے پاس 9، تحریکِ انصاف کے پاس 4، جبکہ مسلم کانفرنس اور جموں کشمیر پیپلز پارٹی کے پاس ایک ایک نشست ہے۔ اسمبلی میں 20 اراکین پر مشتمل ایک ’’فارورڈ بلاک‘‘ بھی موجود ہے۔
(ن) لیگ کے اپوزیشن میں جانے کے بعد پیپلز پارٹی نے فارورڈ بلاک اراکین سے رابطے تیز کر دیے ہیں تاکہ اکثریت حاصل کی جا سکے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم انوارالحق آئندہ 48 گھنٹوں میں اہم فیصلہ کر سکتے ہیں۔
قمر زمان کائرہ نے کہا کہ آزاد کشمیر کی موجودہ صورتحال تمام جماعتوں کے لیے تشویش کا باعث ہے اور پیپلز پارٹی آئندہ کے فیصلے صدر زرداری سے مشاورت کے بعد کرے گی۔
ذرائع کے مطابق آئندہ چند دنوں میں آزاد کشمیر میں اہم سیاسی پیش رفت متوقع ہے جبکہ بلاول بھٹو پیر کے روز پارٹی کے لائحہ عمل اور امیدوار کے نام کا اعلان کریں گے۔


