ہفتہ, نومبر 8, 2025
ہومتازہ ترینایف آئی اے نے نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کے چھ...

ایف آئی اے نے نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کے چھ اہلکاروں کو اختیارات کے ناجائز استعمال اور رشوت کے الزام میں گرفتار کر لیا

وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) کے چھ افسران کو اختیارات کے ناجائز استعمال اور رشوت لینے کے الزامات پر گرفتار کر لیا ہے۔ یہ بات ان کے وکیل بیرسٹر میاں علی اشفاق نے پیر کے روز صحافیوں کو بتائی۔

بیرسٹر اشفاق کے مطابق گرفتار اہلکاروں کو ایف آئی اے نے “اختیارات کے غلط استعمال اور رشوت لینے” کے الزامات پر حراست میں لیا ہے، اور انہیں منگل کے روز ضلعی عدالت میں پیش کیا جائے گا جہاں وہ ان کی وکالت کریں گے۔

گرفتار افسران میں ایڈیشنل ڈائریکٹر چوہدری سرفراز، انچارج زوار، سب انسپکٹر علی رضا، اسسٹنٹ ڈائریکٹر شعیب ریاض، یاسر گجر اور مجتبیٰ کامران شامل ہیں۔

ذرائع کے مطابق چوہدری سرفراز کو گزشتہ ماہ مختلف تنازعات کے باعث عہدے سے ہٹا کر این سی سی آئی اے ہیڈکوارٹر اسلام آباد رپورٹ کرنے کی ہدایت دی گئی تھی، جس کے بعد انہوں نے چھ ماہ کی رخصت کی درخواست دی۔

ان کے خلاف تنازعات میں مختلف مشہور یوٹیوبرز اور سوشل میڈیا انفلوئنسرز جیسے سعد الرحمان (ڈکی بھائی) اور رجب بٹ کے خلاف کارروائیاں شامل تھیں، جن پر غیرقانونی آن لائن ٹریڈنگ اور جوا کھیلنے والی ایپس کے فروغ کا الزام تھا۔

ایک اور تنازع اس وقت پیدا ہوا جب کچھ وکلا پر الزام لگایا گیا کہ انہوں نے این سی سی آئی اے کی حراست سے ایک مشتبہ شخص کو رہا کرانے کی کوشش کی۔ تیسرا معاملہ لاہور کے صحافیوں کے ایک گروپ اور ایک اعلیٰ پولیس افسر کے درمیان اختلاف سے متعلق تھا، جس میں صحافیوں نے این سی سی آئی اے سے پولیس کے خلاف کارروائی کی درخواست کی تھی۔

ایف آئی اے کے ایک اہلکار کے مطابق چوہدری سرفراز کا تبادلہ ان کے خلاف متعدد شکایات موصول ہونے کے بعد کیا گیا۔

دوسری جانب اسلام آباد ہائی کورٹ نے جمعہ کے روز پولیس کو ناپید این سی سی آئی اے ڈپٹی ڈائریکٹر محمد عثمان کی تلاش کے لیے مزید ایک ہفتے کی مہلت دے دی۔ یہ حکم ان کی اہلیہ روزینہ عثمان کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت کے دوران دیا گیا، جنہوں نے مؤقف اختیار کیا کہ ان کے شوہر کو 14 اکتوبر کو چار مسلح افراد نے اغوا کیا تھا۔

دلچسپ طور پر عدالت کو بتایا گیا کہ درخواست گزار روزینہ عثمان خود بھی لاپتہ ہو چکی ہیں، جس پر عدالت نے پولیس سے دونوں گمشدگیوں پر تازہ رپورٹ طلب کر لی۔

متعلقہ پوسٹ

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

- Advertisment -
Google search engine

رجحان