اسلام آباد، خیبرپختونخوا کے گورنر فیصل کریم کنڈی نے وزیرِاعظم شہباز شریف سے اپیل کی ہے کہ پنجاب کی جانب سے گندم کی بین الصوبائی ترسیل پر عائد “غیرآئینی پابندیوں” کے خاتمے کے لیے فوری مداخلت کریں۔
گورنر نے اپنے خط میں کہا کہ گندم کی ترسیل پر یہ رکاوٹیں نہ صرف صوبے کی غذائی سلامتی کو متاثر کر رہی ہیں بلکہ وفاقی ہم آہنگی کی روح کے بھی منافی ہیں۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ خیبرپختونخوا ایک گندم کی کمی کا شکار صوبہ ہے جو اپنی ضروریات پوری کرنے کے لیے دیگر صوبوں، بالخصوص پنجاب، پر انحصار کرتا ہے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ ان پابندیوں کے باعث مصنوعی قلت، قیمتوں میں اضافہ اور غیرقانونی اسمگلنگ کے رجحانات بڑھ سکتے ہیں، جو عوامی مشکلات کو مزید سنگین بنا دیں گے۔
گورنر نے وزیرِاعظم سے فوری اقدامات کی درخواست کرتے ہوئے یقین ظاہر کیا کہ “آپ کی قیادت میں خیبرپختونخوا کے عوام کے آئینی حقوق کا بھرپور تحفظ کیا جائے گا۔”
پشاور سے کراچی اور خلیجی ممالک کے لیے پروازوں کی بحالی کا مطالبہ
علاوہ ازیں، گورنر کنڈی نے وزیرِدفاع خواجہ آصف کو خط لکھ کر پشاور-کراچی کے درمیان روزانہ پروازوں اور خلیجی و مشرقِ وسطیٰ کے ممالک کے لیے بین الاقوامی پروازوں کی بحالی کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ پروازوں کی معطلی سے بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں اور تاجروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، جب کہ ایک نجی ایئرلائن کی اجارہ داری کے باعث کرایوں میں بے تحاشا اضافہ ہوا ہے۔
پنجاب کی گندم پالیسی پر تنقید
سیلاب کے بعد پنجاب حکومت نے گندم اور آٹے کی نقل و حرکت پر اجازت نامہ لازمی قرار دیا تھا، جسے خیبرپختونخوا اور سندھ نے آئین کے آرٹیکل 151 کی خلاف ورزی قرار دیا۔
قبل ازیں، خیبرپختونخوا اسمبلی نے بھی متفقہ قرارداد منظور کرتے ہوئے پنجاب کی “پابندیوں” کو غیرقانونی اور عوام دشمن قرار دیا۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیرِصدارت ہونے والے اجلاس میں قومی گندم پالیسی کی منظوری دی گئی، جس میں واضح کیا گیا کہ گندم کی بین الصوبائی ترسیل پر کوئی پابندی نہیں ہوگی۔
وزیراعظم کے بعد اب صوبائی حکام اور گورنر کنڈی کی توقع ہے کہ اس معاملے کا جلد از جلد حل نکالا جائے گا تاکہ گندم کی فراہمی بلا تعطل جاری رہے۔


