وزارتِ خزانہ کی جانب سے جاری ماہانہ اقتصادی رپورٹ کے مطابق پاکستان کی معیشت بتدریج بحالی کی جانب گامزن ہے اور مختلف اقتصادی اشاریے مثبت پیش رفت ظاہر کر رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق جولائی سے ستمبر کے دوران بیرونِ ملک پاکستانیوں کی ترسیلاتِ زر میں 8.4 فیصد اضافہ ہوا، جو 9.53 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں، جبکہ ستمبر میں یہ ترسیلات 11.3 فیصد اضافے کے ساتھ 3.18 ارب ڈالر رہیں۔
اسی عرصے میں برآمدات 6.5 فیصد اضافے سے 7.9 ارب ڈالر تک پہنچیں جبکہ درآمدات میں 8.3 فیصد اضافہ ہو کر وہ 15.4 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ زرمبادلہ کے ذخائر 19.9 ارب ڈالر تک پہنچ گئے، جن میں 14.5 ارب ڈالر اسٹیٹ بینک اور 5.4 ارب ڈالر کمرشل بینکوں کے پاس ہیں۔ روپے کی قدر 281 روپے فی ڈالر کے قریب مستحکم رہی۔
تاہم، جاری کھاتوں کا خسارہ بڑھ کر 594 ملین ڈالر تک جا پہنچا، جبکہ غیر ملکی سرمایہ کاری (FDI) میں 34 فیصد کمی ہوئی اور یہ 568.8 ملین ڈالر رہی۔
دوسری جانب، بڑے پیمانے کی صنعتوں کی پیداوار میں 4.44 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، اور پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی دیکھی گئی، جہاں انڈیکس 83.6 فیصد بڑھ کر تاریخی 163,304 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔ مارکیٹ کی مجموعی مالیت 62 فیصد اضافے سے 18.8 کھرب روپے ہو گئی۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ نئی کمپنیوں کی رجسٹریشن میں 33 فیصد اضافہ ہوا اور مجموعی طور پر 11,250 نئی کمپنیاں رجسٹر ہوئیں۔ وزارت خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ عملے کی سطح پر ہونے والا معاہدہ پاکستان کی معیشت پر بین الاقوامی اعتماد کی بحالی کی علامت ہے۔


