ہفتہ, نومبر 8, 2025
ہومتازہ ترینوزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ سہیل آفریدی کو عمران خان سے ملاقات کی...

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ سہیل آفریدی کو عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہ مل سی

اسلام آباد / راولپنڈی: خیبر پختونخواہ کے وزیرِاعلیٰ سہیل آفریدی کو ایک بار پھر تحریکِ انصاف کے بانی عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی، جس سے صوبائی کابینہ کی تشکیل کے حوالے سے غیر یقینی صورتحال مزید گہری ہو گئی ہے اور پارٹی کے اندر اختلافات بھی نمایاں ہو رہے ہیں

سہیل آفریدی پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر خان اور سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ کے ہمراہ اڈیالہ جیل پہنچے، تاہم جیل حکام نے انہیں ملاقات کی اجازت نہیں دی۔ اس موقع پر عمران خان کی بہن عظمیٰ خان کو سابق وزیراعظم سے ملاقات کی اجازت دے دی گئی۔

صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے آفریدی نے کہا کہ بطور “عمران خان کے نامزد کردہ وزیرِاعلیٰ” انہیں پارٹی پالیسی اور صوبائی امور پر رہنمائی حاصل کرنے کے لیے ملاقات ضروری ہے۔

“یہ سوال اٹھنا چاہیے کہ آخر مجھے ملاقات سے کیوں روکا جا رہا ہے،” آفریدی نے کہا۔

انہوں نے خبردار کیا کہ عدالتِ عالیہ کے احکامات کے باوجود ملاقات میں رکاوٹ ڈالنا توہینِ عدالت کے زمرے میں آ سکتا ہے۔
آفریدی نے وفاقی حکومت پر “طاقت کے ذریعے حکمرانی کرنے اور آئین و قانون کو پامال کرنے” کا الزام لگایا، اور کہا کہ پنجاب حکومت نے خیبر پختونخواہ کو گندم کی فراہمی بند کر دی ہے جس سے آٹے کا بحران پیدا ہو گیا ہے۔

وزیرِاعلیٰ نے بتایا کہ انہیں سندھ اور بلوچستان کے وزرائےاعلیٰ اور گورنر سندھ کی جانب سے مبارکباد کے پیغامات موصول ہوئے، مگر پنجاب کی قیادت نے کوئی رابطہ نہیں کیا۔

یہ تیسری بار ہے کہ 13 اکتوبر کو وزیرِاعلیٰ منتخب ہونے کے بعد آفریدی کو عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہیں ملی۔ عمران خان اگست 2023 سے توشہ خانہ کیس میں قید ہیں۔

تحریکِ انصاف میں اندرونی اختلافات

دوسری جانب، پارٹی کے اندر سے اطلاعات ہیں کہ وزیرِاعلیٰ آفریدی اور صوبائی صدر جنید اکبر کے جارحانہ بیانات پر کئی سینئر رہنماؤں نے سخت تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق بیرسٹر گوہر خان، علی امین گنڈاپور، شبلی فراز اور شیخ وقاص اکرم سمیت کئی رہنما سمجھتے ہیں کہ ایسی سخت زبان پارٹی کی واحد صوبائی حکومت کو خطرے میں ڈال سکتی ہے۔

ذرائع کے مطابق علی امین گنڈاپور نے خبردار کیا ہے کہ اشتعال انگیز بیانات “خیبر پختونخواہ کے سیٹ اپ کو غیر مستحکم کر سکتے ہیں”۔
پارٹی قیادت کو یہ خدشہ ہے کہ اداروں کے خلاف بیانات کسی نئی سیاسی کشیدگی یا 9 مئی جیسے واقعات کا باعث بن سکتے ہیں — جس سے پارٹی نقصان اٹھا سکتی ہے۔

آفریدی کا کہنا ہے کہ انہیں کابینہ کی تشکیل اور صوبائی پالیسی پر مشاورت کے لیے عمران خان سے ملاقات ضروری ہے۔ تاہم، عدالتی اجازت کے باوجود جیل حکام نے اب تک اس ملاقات کی اجازت نہیں دی۔

متعلقہ پوسٹ

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

- Advertisment -
Google search engine

رجحان