بلوچستان کے ضلع نصیرآباد میں بدھ کے روز دو الگ الگ حملوں میں کم از کم 13 افراد زخمی ہوگئے، جن میں دو پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔
پہلا واقعہ ڈیرہ مراد جمالی کے قریب قومی شاہراہ پر اس وقت پیش آیا جب نامعلوم حملہ آوروں نے گشت کے دوران پولیس موبائل پر دستی بم پھینک دیا۔ دھماکے کے نتیجے میں 13 افراد، بشمول دو پولیس اہلکار، زخمی ہوگئے۔ واقعے کے فوراً بعد پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے کر تحقیقات شروع کر دیں جبکہ سیکیورٹی مزید سخت کر دی گئی۔
سول اسپتال ڈیرہ مراد جمالی کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر نصیر احمد عمرانی نے تصدیق کی کہ 13 زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا، جن میں دو پولیس اہلکار، ایک خاتون اور دو بچے بھی شامل ہیں۔ تمام زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔
دوسرے واقعے میں، نصیرآباد کے علاقے نوتال کے قریب نامعلوم حملہ آوروں نے جعفر ایکسپریس پر چار راکٹ فائر کیے۔ ایس ایس پی غلام سرور بھیو کے مطابق راکٹ ٹرین کو نشانہ بنانے کے لیے داغے گئے تھے، تاہم خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ ایف سی اور پولیس اہلکاروں کی جوابی کارروائی پر حملہ آور فرار ہوگئے۔
پولیس کے مطابق واقعہ التاف آباد کے قریب پیش آیا، لیکن جعفر ایکسپریس بحفاظت ڈیرہ مراد جمالی اسٹیشن پہنچ گئی۔ سیکیورٹی فورسز نے علاقے کا محاصرہ کر کے سرچ آپریشن کیا۔ ایس ایس پی بھیو نے بتایا کہ علاقے کی کلیئرنس کے بعد جعفر ایکسپریس اور بولان میل کو جیکب آباد روانہ کر دیا گیا، جبکہ ریلوے ٹریک کے اطراف سیکیورٹی مزید سخت کر دی گئی ہے۔


