بیجنگ (شِنہوا): چین اور امریکہ کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے مطابق، چین کے صدر شی جن پنگ اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جمعرات کو جنوبی کوریا کے شہر بوسان میں ملاقات کریں گے۔ دونوں رہنما دو طرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔
چینی وزارتِ خارجہ کے ترجمان گو جیاکن نے بدھ کے روز پریس بریفنگ میں بتایا کہ سربراہانِ مملکت کی سطح پر سفارت کاری چین اور امریکہ کے تعلقات میں ناقابلِ متبادل اسٹریٹجک رہنمائی کا کردار ادا کرتی ہے۔ ترجمان کے مطابق، اس ملاقات میں دونوں ممالک کے رہنما چین۔امریکہ تعلقات کے طویل المدتی اور اسٹریٹجک پہلوؤں کے ساتھ ساتھ عالمی سطح کے اہم معاملات پر تفصیلی گفتگو کریں گے۔
ترجمان نے کہا کہ چین، امریکہ کے ساتھ مل کر اس ملاقات کو نتیجہ خیز بنانے کا خواہاں ہے تاکہ دونوں ممالک کے تعلقات میں استحکام اور مثبت پیش رفت کے لیے نئی سمت فراہم کی جا سکے۔
ادھر الجزیرہ کے مطابق، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ جنوبی کوریا میں چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات کے دوران “بہت سے مسائل حل ہونے کی امید ہے”۔ دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی تجارتی کشیدگی کے تناظر میں یہ ملاقات غیر معمولی اہمیت کی حامل سمجھی جا رہی ہے۔
گزشتہ چند برسوں کے دوران واشنگٹن اور بیجنگ کے تعلقات میں نمایاں تناؤ دیکھا گیا ہے۔ دونوں ممالک نے ایک دوسرے پر 100 فیصد تک کے تجارتی محصولات عائد کر رکھے ہیں۔ امریکہ نے مصنوعی ذہانت (AI) سے متعلقہ سیمی کنڈکٹرز کی برآمدات پر پابندیاں لگائی ہیں، جبکہ چین نے دفاعی صنعت اور AI کی تیاری میں استعمال ہونے والی نایاب دھاتوں کی برآمدات محدود کر دی ہیں۔
رپورٹس کے مطابق، اگست سے واشنگٹن اور بیجنگ کے حکام تجارتی کشیدگی کم کرنے کے لیے مذاکرات کر رہے ہیں اور حال ہی میں ملائیشیا میں ہونے والی ملاقاتوں میں ممکنہ تجارتی معاہدے کا ایک فریم ورک بھی طے کیا گیا ہے۔
ایشیاء پیسفک اکنامک کوآپریشن (APEC) سربراہی اجلاس کے موقع پر جنوبی کوریا کے شہر گیونگ جو میں بدھ کے روز گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ “چین اور امریکہ کے درمیان ممکنہ تجارتی معاہدہ دونوں کے لیے فائدہ مند ہوگا اور سب کے لیے ایک پرجوش پیش رفت ثابت ہو سکتا ہے۔”
تجزیہ کاروں کے مطابق، اگرچہ یہ ملاقات دونوں طاقتوں کے تعلقات میں نیا موڑ لا سکتی ہے، تاہم کسی باضابطہ معاہدے یا تعلقات کی مکمل بحالی کے امکانات فی الحال کم دکھائی دیتے ہیں۔
صدر ٹرمپ اور صدر شی جن پنگ کی ملاقات جمعرات کو مقامی وقت کے مطابق صبح 10 بجے (01:00 جی ایم ٹی) بوسان کے بندرگاہی شہر میں متوقع ہے۔


