ہفتہ, نومبر 8, 2025
ہومتازہ ترینکراچی چڑیا گھر کی ریچھ رانو کی گلگت بلتستان منتقلی کی تیاریاں...

کراچی چڑیا گھر کی ریچھ رانو کی گلگت بلتستان منتقلی کی تیاریاں سندھ ہائی کورٹ کے حکم پر شروع

کراچی چڑیا گھر میں قید بھوری ریچھ ’’رانو‘‘ کو سندھ ہائی کورٹ کے حکم پر گلگت بلتستان کے ریچھوں کے محفوظ پناہ گاہ میں منتقل کرنے کی تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں۔

اس ماہ کے آغاز میں سندھ ہائی کورٹ نے کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن کو ہدایت کی تھی کہ رانو کو دو روز میں اسلام آباد وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ کے زیر انتظام بیئر سنکچری منتقل کیا جائے تاکہ برسوں سے جاری اس کی اذیت ناک قید کا خاتمہ ہو سکے۔

بدھ کو چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ کی زیر صدارت سندھ سیکریٹریٹ میں اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا، جس میں منتقلی کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں محکمہ جنگلات و وائلڈ لائف، کے ایم سی، اسلام آباد وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ کے نمائندگان اور ماہرین نے شرکت کی۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ رانو کی منتقلی کے لیے ایک خصوصی فولادی پنجرا تیار کیا گیا ہے جو تمام حفاظتی معیار پر پورا اترتا ہے۔ وائلڈ لائف ماہرین روزانہ تربیتی سیشن کے ذریعے رانو کو نئے پنجڑے سے مانوس کر رہے ہیں۔

بیان کے مطابق رانو تربیت کے دوران مثبت ردعمل ظاہر کر رہی ہے اور اس نے وائلڈ لائف رینجر ثناء راجہ کے ساتھ گہرا اعتماد قائم کر لیا ہے، یہاں تک کہ وہ اس کے ہاتھ سے شہد بھی کھانے لگی ہے۔

چیف سیکریٹری نے ہدایت دی کہ منتقلی کے دوران رانو کو زبردستی پکڑا یا بے ہوش نہ کیا جائے بلکہ مثبت تربیت کے ذریعے اسے خود بخود پنجڑے میں داخل کیا جائے۔ انہوں نے منتقلی کے پورے عمل کی ویڈیو ریکارڈنگ اور شفافیت کو یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی۔

عدالتی حکم کے مطابق رانو کو پہلے اسلام آباد منتقل کیا جائے گا اور بعد ازاں اسے گلگت بلتستان کے محفوظ علاقے میں رکھا جائے گا۔

چیف سیکریٹری نے محکمہ وائلڈ لائف کو غیرملکی یا نایاب جانوروں کی درآمد پر مکمل پابندی کے لیے کابینہ کو سمری بھیجنے کی ہدایت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسے جانور قدرتی ماحول اور موسمی مطابقت نہ ہونے کے باعث ذہنی دباؤ اور تکلیف کا شکار ہوتے ہیں۔

رانو، جو کہ ہمالیائی بھوری ریچھ ہے، 2017 میں ایک سیاہ ریچھ کے ساتھ کراچی لائی گئی تھی، جو 2020 میں مر گیا۔ حال ہی میں رانو کے سر پر زخم کی مرہم پٹی کی جا رہی تھی، جو غالباً پنجڑے کی سلاخوں سے ٹکرانے کے باعث لگا۔

جنوری میں بنائی گئی کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں سفارش کی تھی کہ رانو کو فوری طور پر بیئر سنکچری منتقل کیا جائے کیونکہ وہ ذہنی دباؤ کا شکار ہے۔ جانوروں کے حقوق کے کارکنوں کے مطابق رانو دراصل ایک نایاب ہمالیائی بھوری ریچھ ہے، نہ کہ شامی نسل جیسا کہ چڑیا گھر کے حکام دعویٰ کرتے ہیں۔

متعلقہ پوسٹ

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

- Advertisment -
Google search engine

رجحان