ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان کے خلاف کسی بھی بیرونی جارحیت کا “سخت اور مؤثر جواب” دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاک فوج ہر حال میں وطن کے دفاع کے لیے تیار ہے اور ملکی خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق، لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے ایبٹ آباد میں مختلف جامعات کے اساتذہ اور طلبہ سے خطاب کیا، جس میں انہوں نے پاکستان کو درپیش سلامتی کے چیلنجز، خطے کی بدلتی صورتحال، دہشت گردی اور “مارکہِ حق” کے حوالے سے تفصیلی گفتگو کی۔
انہوں نے کہا کہ “پاکستان نے فتنہ الخوارج (ٹی ٹی پی اور دیگر شدت پسند گروہوں) کے خلاف مؤثر اقدامات کیے ہیں۔ ملک دشمن عناصر دوبارہ دہشت گردی کے ذریعے امن و استحکام کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں، مگر پاک فوج ان کا مکمل قلع قمع کرے گی۔”
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ افغانستان کی سرزمین سے دہشت گرد حملوں پر پاکستان کو شدید تحفظات ہیں، اور طالبان حکومت سے واضح مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہونے دے۔ تاہم افغان حکومت نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے بھارت کے ساتھ حالیہ چار روزہ فوجی تصادم کا بھی ذکر کیا، جسے پاکستان نے “مارکہِ حق” کا نام دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاک فوج نے اس دوران اعلیٰ پیشہ ورانہ مہارت اور دفاعی تیاریوں کا مظاہرہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ “پاکستانی افواج شہداء کی قربانیوں پر فخر کرتی ہیں، کیونکہ وہی قومیں ترقی کرتی ہیں جو اپنے محافظوں کو عزت دیتی ہیں۔”
ہزارہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر اکرام اللہ خان نے تقریب سے خطاب میں افواجِ پاکستان کے کردار کو سراہا اور کہا کہ “افواجِ پاکستان کی عزم و وفا ان کی وطن سے محبت کی علامت ہے۔” انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو گمراہ کرنے کی کوششوں کا مقابلہ درست اور مستند معلومات کے ذریعے ہی ممکن ہے۔
تقریب میں طلبہ و اساتذہ نے ڈی جی آئی ایس پی آر کے ساتھ مکالمے کو “حوصلہ افزا” قرار دیا اور کہا کہ اس سے افواجِ پاکستان اور ملک کی سلامتی سے متعلق غلط فہمیوں کا ازالہ ہوا ہے۔
گزشتہ ہفتے آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر نے بھی واضح کیا تھا کہ پاکستان کی سرحدی سالمیت کی کسی بھی خلاف ورزی کا “فیصلہ کن جواب” دیا جائے گا۔


