ہفتہ, نومبر 8, 2025
ہومتازہ ترینخیبر پختونخوا میں دو کارروائیوں کے دوران تین دہشت گرد ہلاک

خیبر پختونخوا میں دو کارروائیوں کے دوران تین دہشت گرد ہلاک

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق، خیبر پختونخوا میں دو مختلف کارروائیوں کے دوران کم از کم تین دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا۔

بیان کے مطابق شمالی وزیرستان کے علاقے عیشام میں سیکیورٹی فورسز نے ایک گروہ کی نقل و حرکت دیکھی جو پاکستان-افغانستان سرحد عبور کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔
“سیکیورٹی فورسز نے خوارج کے گروہ کو مؤثر انداز میں نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں بھارتی حمایت یافتہ تنظیم فتنہ الخوارج کے دو دہشت گرد واصلِ جہنم ہوئے،” آئی ایس پی آر نے بتایا۔

ہلاک دہشت گردوں میں ایک کی شناخت قاسم کے نام سے ہوئی، جو افغان بارڈر پولیس میں خدمات انجام دے چکا تھا۔

دوسری جانب ٹانک میں ایک خفیہ اطلاع پر مبنی کارروائی (IBO) کے دوران ایک اور دہشت گرد مارا گیا، جس کی شناخت اکرم الدین عرف ابو دجانہ کے طور پر ہوئی، جو افغان شہری تھا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق، “یہ واقعات اس بات کا ثبوت ہیں کہ افغان شہری پاکستان میں دہشت گردی کی متعدد کارروائیوں میں ملوث ہیں، جن کا نشانہ عام شہری اور سیکیورٹی فورسز بنتے ہیں۔”

فوج کے ترجمان نے مزید کہا کہ پاکستان نے بارہا افغان عبوری حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سرحدی انتظامات کو مؤثر بنائے اور افغان سرزمین کو دہشت گردی کے لیے استعمال ہونے سے روکے۔
“پاکستان توقع رکھتا ہے کہ افغان حکومت اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرے گی اور اپنے شہریوں کو پاکستان میں دہشت گردی سے روکے گی،” بیان میں کہا گیا۔

آئی ایس پی آر نے واضح کیا کہ سیکیورٹی فورسز قوم کے دفاع کے لیے پرعزم ہیں، اور علاقے میں بھارتی حمایت یافتہ باقی ماندہ خوارج کے خاتمے کے لیے کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔

گزشتہ ہفتے، کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کا نائب سربراہ امجد عرف مزاحم بھی ایک خفیہ کارروائی میں ہلاک کیا گیا تھا۔ وہ ٹی ٹی پی کے سربراہ نور ولی محسود کا قریبی ساتھی اور رہبری شورا کا انچارج تھا۔

2022 میں حکومت اور ٹی ٹی پی کے درمیان فائر بندی کے خاتمے کے بعد سے خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گرد حملوں میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے، جن کا زیادہ تر نشانہ پولیس، قانون نافذ کرنے والے ادارے اور سیکیورٹی فورسز بنے۔

متعلقہ پوسٹ

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

- Advertisment -
Google search engine

رجحان