اسلام آباد – وفاقی وزیر برائے سرحدی امور امیر مقام نے جمعرات کو اعلان کیا ہے کہ وفاقی حکومت خیبر پختونخوا میں امن و امان کی بگڑتی صورتحال پر بلائے گئے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے امن جرگے میں شرکت کرے گی۔
یہ اعلان اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے سینئر رہنما اسد قیصر کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس میں کیا گیا۔
پی ٹی آئی نے رواں ہفتے کے آغاز میں 12 نومبر کو خیبر پختونخوا اسمبلی میں امن جرگہ بلانے کا فیصلہ کیا تھا تاکہ صوبے میں پائیدار امن اور سلامتی کے لیے مشترکہ لائحہ عمل طے کیا جا سکے۔
اس موقع پر اسد قیصر نے کہا کہ “ہم وفاقی حکومت کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے ہمارا دعوت نامہ قبول کیا۔ صوبے کی قیادت کو ایک پلیٹ فارم پر آکر مشترکہ حکمت عملی اپنانی ہوگی۔”
امیر مقام نے کہا کہ پی ٹی آئی کے رہنماؤں نے وضاحت کی کہ وہ امن چاہتے ہیں، اور وفاقی حکومت نے ان کے مؤقف سے اتفاق کیا۔ “ہم سب ایک ہیں اور امن کے قیام کے لیے متحد ہیں،” انہوں نے کہا۔
دوسری جانب، اسد قیصر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (سابق ٹوئٹر) پر بتایا کہ ان کے زیر قیادت وفد نے نیشنل عوامی پارٹی کے چیئرمین آفتاب احمد شیرپاؤ سے ملاقات کی اور انہیں 12 نومبر کے امن جرگے میں شرکت کی دعوت دی۔
انہوں نے کہا کہ “آفتاب شیرپاؤ خیبر پختونخوا کے اہم رہنما ہیں، اور ان کی رائے امن کے قیام میں مددگار ثابت ہوگی۔ امن و سلامتی ایسے معاملات ہیں جو سیاست سے بالاتر ہیں۔”

عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) خیبر پختونخوا کے صدر میاں افتخار حسین نے کہا کہ پارٹی مشاورت کے بعد اپنا فیصلہ پی ٹی آئی اور میڈیا کے ذریعے ظاہر کرے گی۔ پی ٹی آئی رہنما اور وزیراعلیٰ کے مشیر شفیع اللہ جان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا، “ہم دعوت کے شکر گزار ہیں، مشاورت کے بعد فیصلہ کریں گے کہ کون شرکت کرے گا۔”
انہوں نے کہا کہ پچھلا آل پارٹیز جرگہ کامیاب رہا تھا جس کے بعد تمام جماعتوں پر مشتمل ایک انتظامی کمیٹی بنائی گئی تھی۔ تاہم، اس بار کچھ جماعتوں سے ابھی تک رابطہ نہیں کیا گیا۔
پی ٹی آئی خیبر پختونخوا کے سیکرٹری جنرل علی اصغر خان نے وضاحت کی کہ “یہ جرگہ وزیر اعلیٰ کی بجائے اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی نے بلایا ہے۔ اسپیکر نے ایک کمیٹی قائم کی ہے جو تمام جماعتوں سے رابطے میں ہے تاکہ ہر فریق کی شمولیت یقینی بنائی جا سکے۔”


