پشاور: خیبر پختونخوا کے گورنر فیصل کریم کنڈی نے جمعہ کے روز وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کے ان بیانات کی سخت مذمت کی جن میں مبینہ طور پر سیکیورٹی فورسز اور صوبے میں انسدادِ دہشت گردی کی کارروائیوں پر تنقید کی گئی
گزشتہ روز اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ آفریدی نے الزام لگایا تھا کہ "سیکیورٹی فورسز مساجد میں کتے لاتے ہیں اور انہیں وہاں باندھ دیتے ہیں، جو کہ عبادت گاہوں کی بے حرمتی ہے۔” انہوں نے کہا، "جب ہم انہیں کہتے کہ یہ مسجد کی بے حرمتی ہے تو وہ جواب دیتے کہ تم اور یہ کتے ایک جیسے ہو۔”
گورنر فیصل کریم کنڈی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر وزیر اعلیٰ کے بیان کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایسے بیانات کی مذمت کرتے ہیں جو سیکیورٹی فورسز کی قربانیوں اور عزت کو مجروح کریں۔ انہوں نے کہا، "ہمارے بہادر سپاہی صوبے کے تحفظ کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرتے ہیں، ان کے جذبے پر سوال اٹھانا صرف عوامی سلامتی اور فورسز کے حوصلے کو نقصان پہنچاتا ہے۔”
انہوں نے واضح کیا کہ خفیہ معلومات کی بنیاد پر کیے جانے والے آپریشن عوام کے تحفظ کے لیے ضروری ہیں اور ان کا مقصد صرف امن قائم رکھنا ہے۔
ادھر خیبر یونین آف جرنلسٹس (کے یو جے) کے صدر نے وزیر اعلیٰ سے مطالبہ کیا کہ وہ ذمہ داری کا مظاہرہ کریں، مذہبی مقامات کو سیاسی بیانات کے لیے استعمال نہ کریں اور قومی یکجہتی کو مدِنظر رکھتے ہوئے گفتگو کریں۔
پاکستان علما کونسل کے چیئرمین مولانا طاہر اشرفی نے بھی وزیر اعلیٰ کے بیان کو “گمراہ کن اور افسوسناک” قرار دیتے ہوئے کہا کہ "پاکستان آرمی مساجد اور مدارس کی محافظ ہے اور ان کی بنیاد ایمان، تقویٰ اور جہاد فی سبیل اللہ پر ہے۔”
مولانا اشرفی نے کہا کہ پاک فوج نے دہشت گردی کے خلاف بڑی جنگ لڑی اور کامیابی حاصل کی ہے۔ انہوں نے کہا، "دہشت گردوں نے پاک فوج کی مساجد کو بھی نشانہ بنایا، مگر ہمارے جوان آج بھی ایمان اور وطن کے دفاع میں ڈٹے ہوئے ہیں۔”


