وزیرِاعظم شہباز شریف نے پیر کے روز کہا کہ پاکستان کی معیشت کو پائیدار استحکام اور دیرپا ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے کیش لیس نظام کی طرف منتقلی ناگزیر ہے۔
اسلام آباد میں ڈیجیٹل معیشت کے حوالے سے پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیرِاعظم نے متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ دیہی علاقوں میں آگاہی مہم تیز کی جائے تاکہ نقد لین دین کے پرانے نظام کو ختم کر کے مکمل ڈیجیٹل مالیاتی ڈھانچے کی جانب تیزی سے پیش رفت کی جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا بھر کی معیشتیں ڈیجیٹل سمت میں بڑھ رہی ہیں اور پاکستان کو بھی اسی رفتار سے آگے بڑھنا ہوگا۔ شہباز شریف نے بتایا کہ ان کی حکومت نے آغاز ہی سے ڈیجیٹل نظام کے فروغ پر خصوصی توجہ دی، جس کے مثبت نتائج اب سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ رواں سال رمضان المبارک میں پہلی مرتبہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت مستحق خاندانوں کو مالی امداد ڈیجیٹل والٹس کے ذریعے منتقل کی گئی، جو شفافیت کی جانب ایک اہم قدم ہے۔
وزیرِاعظم نے کہا کہ کیش لیس معیشت سے نہ صرف حکمرانی میں بہتری آئے گی بلکہ بدعنوانی پر قابو پانے میں بھی مدد ملے گی۔ انہوں نے تمام محکموں کو مقررہ مدت میں اہداف کے حصول کی ہدایت کی۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ بجلی اور گیس کے بلوں کی ادائیگی اب راعست کیو آر کوڈ کے ذریعے ممکن ہے، جس سے اربوں روپے کی لین دین ڈیجیٹل طریقے سے ہو رہی ہے۔ مزید بتایا گیا کہ بی آئی ایس پی کے تحت دس ملین ڈیجیٹل والٹس رواں ماہ کے اختتام تک فعال کر دیے جائیں گے، جس کے بعد اگلی قسط ان کے ذریعے منتقل کی جائے گی۔
حکام نے آگاہ کیا کہ اسلام آباد میں سرکاری خدمات کے لیے بنائی گئی موبائل ایپس کو بھی راعست سسٹم سے منسلک کیا جا رہا ہے، جبکہ نئے کاروباری لائسنس کے حصول کو بھی ڈیجیٹل ادائیگی کے نظام سے جوڑ دیا گیا ہے۔
مزید برآں، حکومت ملک بھر میں ڈیجیٹل بینکوں کے قیام کے لیے لائسنسز جاری کر رہی ہے۔ اب تک 68 فیصد سے زائد آبادی کو مالی شمولیت میں شامل کیا جا چکا ہے اور اگلے سال تک مزید پیش رفت کا ہدف رکھا گیا ہے۔
وزیرِاعظم نے ہدایت کی کہ مالی شمولیت کے دائرہ کار کو مزید وسیع کیا جائے تاکہ ملک کے ہر شہری کو جدید ڈیجیٹل مالیاتی سہولیات تک آسان رسائی حاصل ہو۔
اجلاس میں آئندہ سال کے اہداف اور اداروں کے درمیان ہم آہنگی کو مزید بہتر بنانے پر بھی غور کیا گیا۔ اجلاس میں وفاقی وزراء محمد اورنگزیب، آہد خان چیمہ، عطااللہ تارڑ، شزا فاطمہ خواجہ، بلال اظہر کیانی، گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد، چیئرمین نادرا لیفٹیننٹ جنرل محمد منیر، چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔


