
ہانگژو، (ژنہوا) – چین میں اب طبی مشورہ لینا پہلے سے کہیں زیادہ آسان ہو گیا ہے۔ ایک سمارٹ فون پر صرف چند ٹچز اور مختصر گفتگو کے ذریعے مصنوعی ذہانت (AI) کا معاون فوری طور پر ابتدائی تشخیص فراہم کر سکتا ہے، جو ملک کے ماہر ڈاکٹروں کے کلینیکل تجربے پر مبنی ہے۔
یہ AI سہولت "AQ” نامی ایپ سے فراہم کی جاتی ہے، جسے مشرقی چین کے ژیجیانگ صوبے میں منعقدہ ورلڈ انٹرنیٹ کانفرنس وزہن سمٹ میں پیش کیا گیا۔ اینٹ گروپ کے سی ای او ہان ژینی نے کہا کہ اس ایپ کا مقصد اعلی معیار کی طبی سہولیات کو زیادہ سے زیادہ افراد تک پہنچانا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اگرچہ معمولی امراض مقامی کلینکس میں حل ہو سکتے ہیں، لیکن لوگ اب بھی بڑے اسپتالوں کے ماہر ڈاکٹروں سے مشورہ لینا چاہتے ہیں۔ AQ ایپ نہ صرف آن لائن مشاورت اور ٹیسٹ رپورٹس کے تجزیے کی سہولت فراہم کرتی ہے، بلکہ ڈاکٹروں کے معاون کے طور پر بھی کام کر سکتی ہے۔
کانفرنس میں ایک اور جدید AI ایجاد، EaseFuture کی ماساج روبوٹ، بھی نمایاں رہی۔ یہ روبوٹ صرف تین سیکنڈ میں پشت کے 74 ایکوپائنٹس کی نشاندہی کر کے تجربہ کار تھراپسٹ کی تکنیک دہرائے گا۔ چین کے زیادہ تر صوبائی علاقوں میں یہ روبوٹ بزرگوں کے مرکز اور ویلنيس ہوٹلوں میں استعمال ہو رہا ہے اور اب تک 350,000 سے زائد سیشنز فراہم کر چکا ہے۔
چینی سائنسدان اور کاروباری حضرات نیند کے شعبے میں بھی AI کی تحقیق کر رہے ہیں۔ قومی میڈیکل سینٹر برائے ذہنی امراض کے ڈائریکٹر، لو لن نے بتایا کہ مستقبل میں AI بیڈز اور تکیے نیند کی نگرانی کریں گے، پرسکون موسیقی چلائیں گے، اور ہنگامی صورتحال میں ڈاکٹروں کو طلب کریں گے۔
لو لن نے امید ظاہر کی کہ مستقبل میں ہر گاؤں اور کمیونٹی میں AI ڈاکٹر دستیاب ہوں گے، تاہم انہوں نے واضح کیا کہ یہ مختصر مدت میں انسانی ڈاکٹروں کی جگہ نہیں لے سکتے، بلکہ صرف معاون کا کردار ادا کر سکتے ہیں۔
EaseFuture کے سی ای او ژیان یو نے کہا کہ اعلیٰ پیداواری لاگت اب بھی AI روبوٹس کی عام دستیابی میں رکاوٹ ہے، مگر جیسے جیسے مصنوعات اور سپلائی چینز بہتر ہوں گی، یہ روبوٹس زیادہ سے زیادہ مقامات پر استعمال ہوں گے اور تکنیکی فوائد عام لوگوں تک پہنچیں گے۔

