راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں جمعہ کو کھیلے گئے دوسرے ون ڈے میں بابر اعظم نے سنچری اسکور کرتے ہوئے ناقابل شکست 102 رنز بنائے اور پاکستان کو سری لنکا کے خلاف آٹھ وکٹوں سے فتح دلائی، جس کے ساتھ ہی تین میچوں کی سیریز بھی ایک میچ قبل اپنے نام کرلی گئی۔
سابق کپتان، نے 119 گیندوں پر آٹھ چوکوں کے ساتھ پُرسکون اور ذمہ دارانہ اننگز کھیلی۔ 47ویں اوور میں پرمود مدوشان کی گیند پر سنگل لے کر انہوں نے سنچری مکمل کی، سجدہ ریز ہوئے اور محمد رضوان سے گلے ملے۔
اس لمحے راولپنڈی اسٹیڈیم تالیوں اور نعروں سے گونج اٹھا۔ بابر نے یہ سنچری بنا کر سعید انور کے پاکستان کے لیے سب سے زیادہ (20) ون ڈے سنچریوں کے ریکارڈ کی برابری کرلی۔
محمد رضوان نے بھی شاندار بیٹنگ کی اور 54 گیندوں پر پانچ چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 51 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔ دونوں نے تیسری وکٹ کی شراکت میں 112 رنز جوڑ کر پاکستان کو 49ویں اوور میں ہدف تک پہنچایا۔
پاکستان کا آغاز جارحانہ تھا۔ سیم ایوب اور فخر زمان نے پہلے پاور پلے میں 77 رنز جوڑے۔ سیم نے 25 گیندوں پر 33 رنز بنائے جبکہ فخر زمان نے تین ڈراپ کیچز کا فائدہ اٹھاتے ہوئے 93 گیندوں پر 78 رنز اسکور کیے۔
سری لنکا کی ناقص فیلڈنگ نے ان کی مشکلات بڑھائیں۔ چمیکا چمیرا واحد کامیاب بالر رہے، جنہوں نے 58 رنز دے کر دو وکٹیں حاصل کیں، جبکہ باقی بولرز بے اثر ثابت ہوئے۔
بابر نے ابتدا میں محتاط بیٹنگ کی، پھر نصف سنچری 66 گیندوں پر مکمل کی اور بعد میں اپنے مخصوص کور ڈرائیوز اور پل شاٹس کے ساتھ رفتار تیز کی۔ رضوان نے اسٹرائیک گھماتے ہوئے اپنی نصف سنچری مکمل کی۔ بابر نے آستھی فرنینڈو کی فل ٹاس پر چوکا لگا کر میچ ختم کیا۔
اس سے قبل پاکستان نے سری لنکا کو 288 رنز پر محدود کیا۔ حارث رؤف نے تین وکٹیں حاصل کیں جبکہ لیگ اسپنر ابرار احمد نے بھی 41 رنز کے عوض تین کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
سری لنکا کی جانب سے لیانگے کی نصف سنچری اور کامندو میندس کے 44 رنز نمایاں رہے مگر شراکتیں لمبی نہ چل سکیں۔
پاکستان کی شاندار بیٹنگ اور موثر باؤلنگ نے مہمان ٹیم کو دوسرے میچ میں واضح شکست سے دوچار کیا اور سیریز پاکستان کے نام ہوئی۔


