پاکستان نے کابل حکومت کے ساتھ مذاکرات کی آمادگی کا اعادہ کیا، دہشت گرد گروپوں سے بات چیت سے انکار

0
16

اسلام آباد (ایم این این)؛ وزارت خارجہ کے ترجمان طاہر حسین اندرابی نے جمعہ کو واضح کیا کہ پاکستان نے کبھی بھی کابل کی جائز حکومت کے ساتھ مذاکرات سے گریز نہیں کیا، تاہم کسی دہشت گرد گروپ جیسے کہ تحریک طالبان پاکستان (TTP) یا بلوچ لبریشن آرمی (BLA) سے بات چیت نہیں کی جائے گی۔

یہ بیان 7 نومبر کو استنبول میں ہونے والے مذاکرات کے تیسرے دور کے بعد سامنے آیا، جس کا مقصد سرحد پار دہشت گردی کو روکنا اور پچھلے مہینے سرحدی جھڑپوں کے بعد طے پانے والے نازک فائر بندی معاہدے کو مستحکم کرنا تھا۔ دوحہ اور استنبول میں سابقہ مذاکرات کے باوجود کوئی حتمی معاہدہ نہیں ہو سکا، اگرچہ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ فائر بندی "اس وقت کے لیے” برقرار ہے۔

اندریابی نے اپنی ہفتہ وار پریس بریفنگ میں کہا کہ پاکستان نے افغان سرزمین سے ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کے باوجود صبر کا مظاہرہ کیا، جس میں فوجی اور شہری دونوں جانی نقصان اٹھا چکے ہیں۔ پاکستان نے طالبان حکومت کے ساتھ مثبت تعلقات قائم کرنے کی کوشش کی، تجارتی مراعات اور انسانی ہمدردی کی پیشکش کی، لیکن ان اقدامات کا جواب زیادہ تر "خالی وعدوں اور غیر فعال رویے” کی صورت میں ملا۔

انہوں نے زور دیا کہ TTP اور BLA باضابطہ طور پر پاکستان کے دشمن ہیں، اور جو بھی انہیں پناہ، مالی یا کسی بھی قسم کی مدد فراہم کرے، وہ پاکستان کا دوست نہیں ہو سکتا۔ ترجمان نے طالبان پر تنقید کی کہ وہ دہشت گردوں کو پناہ گزین کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، اور کہا کہ یہ "انسانی ہمدردی کا معاملہ نہیں بلکہ دہشت گردوں کو بچانے کی چال ہے۔”

اندریابی نے افغان طالبان میں داخلی اختلافات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ کچھ عناصر پاکستان کے ساتھ تنازعہ سے گریز چاہتے ہیں، جبکہ دیگر، غیر ملکی حمایت کے ساتھ، کشیدگی بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے پاکستان میں پشتون قوم پرستی کو فروغ دینے کی کوششوں کی مذمت کی اور واضح کیا کہ زیادہ تر پشتون پاکستان میں مقیم ہیں اور وہ ملکی معاشرت کا اہم حصہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگست 2021 کے بعد افغانستان سے دہشت گردی میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے اور طالبان اس حقیقت سے انکار نہیں کر سکتے۔ پاکستان اب بھی دو طرفہ اختلافات کے حل کے لیے مذاکرات کے لیے تیار ہے، تاہم کراس بارڈر دہشت گردی کا مسئلہ "اولین ترجیح” ہے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں