حیدرآباد (ایم این این); حیدرآباد میں ہفتہ کے روز آتش بازی تیار کرنے والی ایک غیر قانونی فیکٹری میں زوردار دھماکے کے نتیجے میں کم از کم چار افراد جاں بحق اور چھ زخمی ہو گئے۔ ریسکیو 1122 کے ترجمان کے مطابق دھماکا لیاری گوٹھ کے قریب لطیف آباد بی سیکشن تھانے کی حدود میں واقع فائر کریکر فیکٹری میں ہوا، جس کے بعد فیکٹری میں آگ بھڑک اٹھی۔
لیاقت یونیورسٹی اسپتال کے ڈیوٹی ڈاکٹر ڈاکٹر وینیش کمار نے بتایا کہ ایک شخص کی لاش جھلسنے کے وارڈ میں لائی گئی جبکہ چھ زخمیوں کو درمیانہ سے شدید نوعیت کے زخموں کے ساتھ منتقل کیا گیا۔ ڈاکٹر حیات نے بتایا کہ دو زخمیوں کے جسم پر تقریباً سو فیصد جھلسنے کے زخم ہیں۔
میڈیکو لیگل آفیسر ڈاکٹر محمد حسین نے بتایا کہ دو نامعلوم افراد کی لاشیں مردہ خانے منتقل کی گئیں، جبکہ اسسٹنٹ میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر مجیب کلوڑ کے مطابق ایک مکمل طور پر جلی ہوئی لاش بھی جھلسنے کے وارڈ لائی گئی۔
لطیف آباد کے اسسٹنٹ کمشنر سعود لُنڈ، جو امدادی کارروائی کی نگرانی کر رہے ہیں، نے کہا کہ آتش بازی ایک گھر میں غیر قانونی طور پر تیار کی جا رہی تھی جہاں کوئی لائسنس موجود نہیں تھا۔ انہوں نے بتایا کہ ایک کمرہ اور دیوار منہدم ہو چکی ہے اور امکان ہے کہ کچھ لوگ اور بچے ملبے تلے دبے ہوں۔
حیدرآباد کے ایس ایس پی عدیل چانڈیو کے مطابق فیکٹری کے لائسنس کی تفصیلات چیک کی جا رہی ہیں جبکہ فیکٹری مالک جائے وقوعہ پر موجود نہیں تھا۔ ریسکیو 1122 کے مطابق آگ بجھانے اور بچاؤ کی ٹیمیں، ایمبولینس اور فائر بریگیڈ فوری طور پر موقع پر پہنچ گئیں اور کارروائیاں جاری ہیں۔
سندھ کے وزیر داخلہ ضیاء الحسن لنجار نے واقعے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے تفصیلی رپورٹ طلب کر لی۔ انہوں نے حکم دیا کہ فیکٹری کی قانونی حیثیت اور حفاظتی اصولوں پر عمل درآمد کی فوری چھان بین کی جائے، اور واضح کیا کہ انسانی جانوں سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔


