پاکستان اور اردن کا فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کی سخت مخالفت کا اعلان

0
24

اسلام آباد (ایم این این); وزیراعظم شہباز شریف اور اردن کے بادشاہ شاہ عبداللہ دوم نے ہفتہ کے روز زور دے کر کہا کہ وہ غزہ میں اسرائیلی حملوں کے بعد فلسطینیوں کی کسی بھی جبری بے دخلی کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔

پاکستان اور اردن ان آٹھ مسلم ممالک میں شامل ہیں جنہوں نے گزشتہ ماہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے ساتھ مل کر غزہ پر اسرائیلی حملوں کے خاتمے کے لیے ایک منصوبے پر کام کیا تھا۔ دونوں ممالک نے جمعے کے روز اس امریکی قرار داد کی بھی حمایت کی جس میں غزہ میں بین الاقوامی استحکام فورس تعینات کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

شاہ عبداللہ دوم نے دو روزہ سرکاری دورے پر پاکستان پہنچنے کے بعد وزیراعظم ہاؤس میں شہباز شریف سے ملاقات کی۔ وزیراعظم آفس کے بیان کے مطابق دونوں رہنماؤں نے فلسطین کے مسئلے پر یکساں موقف کا اعادہ کیا اور غزہ سے کسی بھی فلسطینی کی جبری بے دخلی کی سخت مخالفت کی۔ انہوں نے ان آٹھ عرب اسلامی ممالک کے ساتھ رابطہ کاری بڑھانے پر بھی اتفاق کیا جو غزہ سیزفائر اور شرم الشیخ میں ہونے والے غزہ امن منصوبے پر امریکا کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔

شاہ عبداللہ دوم نے غزہ جنگ کے دوران اور سیزفائر کے بعد خطے میں استحکام اور انسانی امداد کی فراہمی میں اردن کے کردار کے لیے پاکستان کی مستقل حمایت کو سراہا۔

ملاقات میں دوطرفہ تعلقات کو مزید گہرا کرنے، تجارت، سرمایہ کاری، صحت، سائنس و ٹیکنالوجی، تعلیم اور دفاع کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر بھی بات چیت ہوئی۔ دونوں رہنماؤں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان اور اردن کے درمیان اسٹریٹجک اور معاشی تعلقات کو مزید مضبوط کیا جائے گا۔

ملاقات میں علاقائی سلامتی اور امن کے معاملات بھی زیر بحث آئے، اور وزیراعظم شہباز شریف نے شاہ عبداللہ دوم کو افغانستان اور بھارت سمیت خطے کی صورتحال سے آگاہ کیا۔ شاہ عبداللہ دوم نے خطے میں امن کے قیام کے لیے پاکستان کے کردار کو سراہا۔

وزیراعظم نے شاہ عبداللہ دوم کے دورے کو دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ دوستی کا ثبوت قرار دیا، جبکہ اردنی بادشاہ نے پاکستانی عوام اور حکومت کی مہمان نوازی پر شکریہ ادا کیا۔

بعد ازاں دونوں رہنماؤں نے میڈیا، ثقافت اور تعلیم کے شعبوں میں مفاہمتی یادداشتوں کا تبادلہ بھی دیکھا۔ وزیراعظم نے شاہ عبداللہ دوم اور ان کے وفد کے اعزاز میں عشائیہ بھی دیا۔

ڈپٹی وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر، وفاقی وزراء اور اعلیٰ حکام ملاقات میں شریک تھے۔ وزیراعظم ہاؤس پہنچنے پر شاہ عبداللہ دوم کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔

نور خان ایئربیس پر وزیراعظم شہباز شریف اور صدر آصف علی زرداری نے اردنی فرمانروا کا استقبال کیا۔ بلاول بھٹو زرداری اور پہلی خاتون آصفہ بھٹو زرداری بھی موجود تھیں۔ صدر زرداری نے کہا کہ شاہ عبداللہ دوم کا دورہ پاکستان اور اردن کے تعلقات میں ایک نئی اسٹریٹجک جہت جوڑے گا۔

پی ٹی وی کے مطابق یہ دورہ دونوں ممالک کے برادرانہ اور دیرینہ تعلقات کو مزید مضبوط کرے گا اور سیاسی، معاشی اور ثقافتی تعاون میں اضافہ ہوگا۔

صدر سیکریٹریٹ کے مطابق پاک فضائیہ کے جے ایف 17 تھنڈر طیاروں نے شاہی طیارے کو پاکستانی فضائی حدود میں داخل ہوتے ہی فضائی حصار فراہم کیا۔

شاہ عبداللہ دوم کا آخری دورہ سابق صدر ممنون حسین کے دور میں ہوا تھا، جب دونوں ممالک نے سول پروٹیکشن، دفاع اور ہاؤسنگ کے شعبوں میں مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے تھے۔

گزشتہ ماہ شاہ عبداللہ دوم نے آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ملاقات میں خطے میں امن کے لیے پاکستانی فوج کے کردار کی تعریف کی تھی۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں