طارق شیخ کو لندن کا اعلیٰ ترین شہری اعزاز، برطانوی حلال صنعت میں نمایاں خدمات کا اعتراف

0
37

لندن؛ سٹی آف لندن کارپوریشن نے برطانیہ کی حلال گوشت صنعت میں نمایاں خدمات، کامیاب کاروباری سفر اور سماجی فلاح و بہبود کے شعبے میں شاندار کردار کے اعتراف میں، طارق شیخ — طارق حلال میٹ (Tariq Halal Meat) کے بانی — کو اپنا اعلیٰ ترین شہری اعزاز فریڈم آف دی سٹی آف لندن عطا کیا ہے۔ یہ اعزاز برطانیہ کی قدیم ترین روایات میں سے ہے جس کا آغاز 1237 میں ہوا تھا، اور آج بھی اسے اُن شخصیات کو دیا جاتا ہے جنہوں نے اپنے شعبے میں غیر معمولی مقام حاصل کیا ہو۔

یہی اعزاز پہلے ملکہ الزبتھ دوم، شہزادی ڈیانا، ونسٹن چرچل، مارگریٹ تھیچر، نیلسن منڈیلا، جواہر لعل نہرو، امریکی صدور تھیوڈور روزویلٹ، فرینکلن روزویلٹ، ڈوائٹ آئزن ہاور، اور ممتاز شخصیات جیسے بل گیٹس، اسٹیفن ہاکنگ، جمی چو، جے کے رولنگ اور سر مائیکل کین کو بھی دیا جا چکا ہے۔

گِلڈ ہال میں اعزاز وصول کرنے کے بعد طارق شیخ نے کہا کہ ’’فریڈم آف دی سٹی آف لندن حاصل کرنا میری زندگی کے سب سے فخر کے لمحات میں سے ایک ہے۔ میں پاکستان کے شہر جہلم سے چار سال کی عمر میں لندن آیا تھا، اس شہر نے مجھے اور میرے خاندان کو گھر بھی دیا اور مواقع بھی۔‘‘

انہوں نے کہا کہ یہ اعزاز ان کی 400 رکنی ٹیم کی محنت اور اُن بلند معیاروں کا اعتراف ہے جن کی بنیاد ان کے والد نے 1965 میں رکھی تھی۔ ’’ہم نے ہمیشہ اس بات پر یقین رکھا ہے کہ حلال صرف ایک طریقہ نہیں بلکہ اعلیٰ معیار، صفائی اور بہترین سروس کی علامت ہونا چاہیے۔‘‘

طارق شیخ کے مطابق برطانیہ کی حلال میٹ انڈسٹری کی مالیت 1.7 ارب پاؤنڈ ہے، جو ملک اور یورپ کی 11 ارب پاؤنڈ کی مجموعی گوشت و پولٹری مارکیٹ کا تقریباً 15 فیصد حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہم نے اس صنعت کے قیام اور اس کے فروغ میں اپنا کردار ادا کیا ہے۔ ایک چھوٹی دکان سے آغاز کیا اور آج ہمارے 30 سے زائد اسٹورز ملک بھر میں قائم ہیں، جس سے ہم برطانیہ کے سب سے بڑے حلال میٹ برانڈ بن چکے ہیں۔‘‘

طارق شیخ 1961 میں پاکستان میں پیدا ہوئے اور 1965 میں اپنے خاندان کے ہمراہ لندن منتقل ہوئے۔ بچپن میں ایک تارک وطن خاندان کی حیثیت سے درپیش سماجی و معاشی چیلنجز نے ان میں محنت اور کامیابی کا جذبہ پیدا کیا۔ 17 سال کی عمر میں انہوں نے فاسٹ فوڈ ریستوران میں ملازمت شروع کی، محض چھ ماہ میں اسٹور مینیجر بن گئے اور 19 برس کی عمر میں ایریا مینیجر مقرر ہوئے۔

طارق حلال میٹ کی بنیاد 1965 میں ان کے والد نے رکھی، جو پیشے کے اعتبار سے قصاب تھے۔ یہی خاندانی ورثہ بعد میں ایک بڑے کاروباری نظام میں تبدیل ہوا۔

طارق شیخ کمیونٹی سروس کو اپنے کاروباری سفر کا اہم حصہ قرار دیتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ وہ پاکستان سے 70 سے زائد قصابوں کو برطانیہ لاتے رہے جو اب یہاں آباد ہو چکے ہیں۔ وہ پرنس آف ویلز کی برٹش ایشین ٹرسٹ، برٹش ہارٹ فاؤنڈیشن، کینسر فاؤنڈیشن اور دیگر خیراتی اداروں کی سرپرستی بھی کرتے ہیں، جن کی سرگرمیاں پاکستان سمیت جنوبی ایشیا بھر میں جاری ہیں۔

تقریب میں ان کی بیٹی ثائرہ شیخ بھی موجود تھیں، جو اپنے والد کے ساتھ اس وسیع کاروبار کو سنبھال رہی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ’’ہم ایک خاندانی کاروبار سے ترقی پا کر ملک گیر لیڈر بن چکے ہیں۔ آج ہمارے اسٹورز لندن سے گلاسگو تک پھیلے ہوئے ہیں، 400 سے زائد افراد ہماری ٹیم کا حصہ ہیں، اور ہم 300 سے زیادہ سینزبری اسٹورز کو پریمیم حلال گوشت فراہم کر رہے ہیں۔‘‘

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں