ارشد ندیم نے گولڈ کا دفاع کر لیا، پاکستان نے جیولن تھرو میں پہلی دو پوزیشنیں اپنے نام کر لیں

0
69

ریاض (MNN); پاکستان نے چھٹی اسلامی یکجہتی گیمز کے جیولن تھرو فائنل میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے نہ صرف گولڈ بلکہ سلور میڈل بھی اپنے نام کر لیا۔ ارشد ندیم نے حسب توقع اپنا طلائی تمغہ برقرار رکھا، جبکہ محمد یاسر نے شاندار مقابلے کے بعد چاندی جیت لی۔

ارشد سات رکنی مقابلے میں واضح فیورٹ کے طور پر اترے تھے، کیونکہ ان کا 92.97 میٹر کا ذاتی بہترین تھرو — جس نے انہیں پیرس 2024 میں اولمپک گولڈ اور گیمز ریکارڈ دلایا — دیگر تمام حریفوں سے کہیں آگے تھا۔ ابتدا ہی سے انہوں نے برتری حاصل کر لی اور واحد اتھلیٹ رہے جنہوں نے 80 میٹر سے زیادہ تھرو کیا، اگرچہ وہ اپنے کئی تھروز پر مطمئن دکھائی نہیں دیتے تھے۔

انہوں نے دوسری باری میں 83.05 میٹر کے تھرو کے ساتھ گولڈ پکا کیا۔ یاسر نے آخری اور چھٹی کوشش میں رفتار پکڑی اور 76.04 میٹر کے تھرو سے نائجیریا کے سیموئل ایڈمز کورے کو پیچھے چھوڑ کر سلور لے لیا، جو 76.01 میٹر کے ساتھ برانز تک محدود رہے۔

پرنس فیصل بن اسٹیڈیم میں تماشائیوں کی تعداد کم تھی، مگر پاکستانی شائقین جیولن سیکٹر کے قریب جمع ہو کر قومی پرچم لہراتے اور اپنے ہیروز کی ویڈیوز بناتے رہے۔

ارشد نے 75.44 میٹر کے نسبتاً کم تھرو سے آغاز کیا، پھر اپنی دوسری اور تیسری کوشش میں 80 میٹر سے اوپر چلے گئے۔ چوتھی باری میں ان کا تھرو 77.06 میٹر رہا جبکہ پانچویں کوشش نو تھرو قرار دی گئی۔ آخری تھرو سے پہلے انہوں نے اسٹیڈیم کی جانب رخ کر کے تالیاں بجوانا شروع کیں، جس پر شائقین نے ان کا بھرپور ساتھ دیا۔

ان کا آخری تھرو 77.98 میٹر رہا، جو نتائج پر اثرانداز نہ ہوا۔ جیت کی تصدیق ہوتے ہی ارشد نے سجدہ شکر ادا کیا اور پھر دوسرے ایتھلیٹس سے مصافحہ کیا جو 20 ڈگری کی خنک ہوا میں اپنے جیکٹس بند کر رہے تھے۔

ارشد نے گزشتہ ایڈیشن 2022 میں بھی 88.55 میٹر کے ریکارڈ تھرو کے ساتھ گولڈ جیتا تھا۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں