نو منتخب وزیرِ اعظم راجہ فیصل ممتاز راٹھور کی کابینہ میں 18 وزراء شامل

0
83

آزاد جموں و کشمیر (اے جے کے) کے نو منتخب وزیرِ اعظم راجہ فیصل ممتاز راٹھور نے حلف اٹھانے کے ایک روز بعد بدھ کو اپنی کابینہ میں پیپلز پارٹی کے 18 ارکان کو وزراء کے طور پر شامل کر لیا۔

وزراء سے حلف ایوانِ صدر مظفرآباد میں اے جے کے قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر چوہدری لطیف اکبر نے دلایا، جو صدر بیرسٹر سلطان محمود کی علالت کے باعث قائم مقام صدر کے طور پر فرائض انجام دے رہے تھے۔ اطلاعات کے مطابق صدر محمود صحت کے مسائل کے باعث مظفرآباد سفر نہیں کر سکے۔

تقریب میں وزیرِ اعظم راٹھور، سابق وزرائے اعظم سردار تنویر الیاس اور حاجی یعقوب خان، متعدد سینئر سرکاری افسران اور پیپلز پارٹی کے کارکنوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔

جن 18 ارکان نے بطور وزیر حلف اٹھایا ان میں میاں عبدالوحید، سردار جاوید ایوب، جاوید اقبال بدھانوی، چوہدری قاسم مجید، عمار یاسین، سردار ضیاءالقمَر، سید باذل علی نقوی، نبیلہ ایوب خان، دیوان علی چغتائی، ملک ظفر اقبال، چوہدری ارشد، چوہدری محمد رشید، یاسر سلطان، سردار محمد حسین، چوہدری اخلاق، فہیم اکبر ربانی، رفیق نیئر اور علی شان سونی شامل ہیں۔

ان میں سے پہلے آٹھ ارکان نے 2021 میں پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑا تھا، جبکہ بقیہ ارکان پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر منتخب ہوئے تھے اور حال ہی میں پیپلز پارٹی میں شامل ہوئے۔ نبیلہ ایوب خان، جو خواتین کی مخصوص نشست پر منتخب ہوئی تھیں، کابینہ کی واحد خاتون وزیر ہیں۔ پناہ گزین نشستوں پر منتخب کسی ایم ایل اے کو کابینہ میں شامل نہیں کیا گیا۔

وزراء کے محکموں کا اعلان فوری طور پر نہیں کیا گیا، تاہم بعد میں جاری نوٹیفکیشن میں میاں عبدالوحید کو سینئر ترین وزیر قرار دیا گیا۔

حلف برداری کے دوران حکومت کے دو مشیروں کی تقرری کا نوٹیفکیشن بھی پڑھ کر سنایا گیا۔ سردار احمد صغیر، جو رکن اسمبلی شاہدہ صغیر کے بیٹے ہیں، اور سردار فہد یعقوب، سابق وزیرِ اعظم حاجی یعقوب کے صاحبزادے، بطور مشیر مقرر کیے گئے۔ شاہدہ صغیر بھی پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر منتخب ہوئی تھیں لیکن بعد ازاں پارٹی چھوڑ کر پیپلز پارٹی میں شامل ہو گئی تھیں۔

اگرچہ اے جے کے آئین میں مشیروں کی تقرری کی اجازت ہے، تاہم حلف برداری کے بارے میں کوئی وضاحت موجود نہیں۔ اس کے باوجود، وزیرِ اعظم راٹھور نے دونوں نئے مشیروں سے حلف لیا۔

راٹھور نے منگل کے روز وزیرِ اعظم کا عہدہ سنبھالا، ایک روز بعد جب چوہدری انوارالحق عدم اعتماد کی تحریک کے ذریعے عہدے سے ہٹائے گئے۔ وہ چار برسوں میں منتخب ہونے والے چوتھے وزیرِ اعظم ہیں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں