ویب ڈیسک (ایم این این); دبئی ایئر شو 2025 میں جے ایف 17 تھنڈر بلاک تھری نمایاں طور پر توجہ کا مرکز بنا، جہاں پاکستان نے ایک دوست ملک کے ساتھ اس جدید لڑاکا طیارے کی خریداری کیلئے ایم او یو پر دستخط کیے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق کئی ممالک نے اس جنگ آزمودہ لڑاکا طیارے میں گہری دلچسپی ظاہر کی ہے۔ جے ایف 17 نے 2019 اور 2025 میں بھارت کے ساتھ جھڑپوں کے دوران اپنی بھرپور جنگی صلاحیت ثابت کی۔ یہ ایئر شو دبئی کے المکتوم انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر 17 سے 21 نومبر تک جاری ہے۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ مختلف ممالک کی بڑھتی ہوئی دلچسپی پاکستان کی ایوی ایشن انڈسٹری پر بڑھتے ہوئے اعتماد کا مظہر ہے۔ ایم او یو پر دستخط دفاعی اور صنعتی تعاون میں پاکستان کے لیے ایک اہم سنگِ میل قرار دیا گیا۔
پاکستان ایئر فورس کا دستہ ایئر شو میں شرکت کر رہا ہے، جس میں جدید جے ایف 17 بلاک تھری اور مشہور سپر مشاق تربیتی طیارہ شامل ہے۔ بلاک تھری طیارہ 4.5 نسل کا ملٹی رول فائٹر ہے، جو جدید ریڈار اور طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں سے لیس ہے اور مختلف نوعیت کے جنگی مشنز انجام دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
مئی میں بھارت کے ساتھ تنازع کے دوران جے ایف 17 بلاک تھری نے اپنی سپرسونک میزائلوں کی مدد سے آدم پور میں بھارتی ایس 400 میزائل سسٹم کو تباہ کیا تھا۔ اس سے قبل 2019 میں بھارتی بالاکوٹ حملے کے جواب میں بھی اسے پاکستانی فضائی حدود سے لائن آف کنٹرول کے پار اہداف کو نشانہ بنانے کیلئے استعمال کیا گیا۔
آئی ایس پی آر نے مزید بتایا کہ ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے ایونٹ کے دوران دوست ممالک کی فضائی افواج کے سربراہان سے اہم ملاقاتیں کیں۔ انہوں نے متحدہ عرب امارات کے دفاعی انڈر سکریٹری لیفٹننٹ جنرل پائلٹ ابراہیم ناصر ال علوی اور ایئر فورس و ایئر ڈیفنس کمانڈر میجر جنرل راشد محمد الشامسی سے بھی ملاقات کی، جس میں جدید تربیت، ایرو اسپیس ٹیکنالوجیز اور آپریشنل کوآرڈینیشن پر تعاون کے فروغ پر بات چیت ہوئی۔
یو اے ای کی عسکری قیادت نے پی اے ایف کی جدید کاری کی کوششوں اور مقامی صلاحیتوں میں اضافہ کو سراہا اور مشترکہ مشقوں، پیشہ ورانہ روابط اور مستقبل قریب میں مزید مضبوط دفاعی شراکت داری کے عزم کا اظہار کیا۔


