اسلام آباد (ایم این این); پی ٹی آئی رہنما عامر ڈوگر نے جمعرات کو کہا کہ پارٹی قومی اسمبلی میں قائدِ حزب اختلاف کے منصب کیلئے پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی کے نام پر پوری طرح قائم ہے۔
پی ٹی آئی نے گزشتہ ماہ اچکزئی کو اس عہدے کیلئے باضابطہ طور پر نامزد کیا تھا، جب عمر ایوب کی نااہلی کے بعد یہ منصب خالی ہوگیا تھا۔ تاہم قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کا مؤقف ہے کہ ایوب کی نااہلی کا معاملہ تاحال زیرِ سماعت ہے۔ اسپیکر ایاز صادق کے مطابق پارلیمانی روایت یہ ہے کہ قائد حزب اختلاف کے انتخاب کا طریقہ کار ایوان میں اعلان کیا جاتا ہے، اور شیڈول کے اعلان کے بعد ہی ارکان نام تجویز کرسکتے ہیں۔ چونکہ کوئی شیڈول جاری نہیں ہوا، اس لئے ابھی کوئی درخواست قابلِ غور نہیں۔
ڈوگر کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ حکومت نے اچکزئی کی نامزدگی پر اعتراضات کے ساتھ ایک خط ارسال کیا ہے، لیکن پی ٹی آئی نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ اپنے امیدوار پر برقرار رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ نام پی ٹی آئی کے بانی عمران خان سے مشاورت کے بعد دیا گیا تھا اور اسے تبدیل نہیں کیا جائے گا۔
ڈوگر نے کہا کہ وہ حکومتی خط کا جواب دینے سے قبل اس معاملے پر چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان سے مشاورت کریں گے۔ ان کے مطابق قائدِ حزب اختلاف کی نشست دو ماہ سے خالی ہے اور اسی دوران 27ویں ترمیم بھی منظور ہوئی، لہٰذا اچکزئی چونکہ ایک آئینی رکن ہیں، ان کے نام پر اعتراض کی کوئی گنجائش نہیں۔
قومی اسمبلی کے ساتھ ساتھ پی ٹی آئی نے سینیٹ میں قائدِ حزب اختلاف کیلئے مجلسِ وحدت المسلمین کے علامہ راجہ ناصر عباس کو بھی نامزد کیا ہے، جو شبلی فراز کی نااہلی کے بعد خالی ہونے والا عہدہ ہے۔


