فیصل آباد میں فیکٹری میں گیس دھماکا، 15 افراد جاں بحق، متعدد زخمی

0
53

فیصل آباد (ایم این این); جمعہ کی صبح فیصل آباد کے علاقے ملک پور کے قریب ایک فیکٹری میں گیس کے دھماکے کے نتیجے میں کم از کم 15 افراد جاں بحق اور کئی زخمی ہوگئے، کمشنر آفس کے جاری کردہ بیان کے مطابق۔

ریسکیو 1122 نے ابتدائی طور پر بتایا تھا کہ واقعہ بوائلر پھٹنے سے پیش آیا، جس کے باعث فیکٹری اور قریبی عمارتوں کی چھتیں گر گئیں۔ تاہم بعد میں ریسکیو سروس نے وضاحت کی کہ دھماکا گیس لیکج کے باعث ہوا، جس کی تصدیق کمشنر راجا جہانگیر انور کے دفتر کی جانب سے بھی کی گئی۔

بیان میں کہا گیا کہ فیکٹری میں کوئی بوائلر موجود نہیں تھا۔ ملک پور میں چار فیکٹریاں کام کر رہی تھیں، جن میں سے ایک میں گیس کا اخراج ہوا اور بھڑکنے والی آگ نے دیگر فیکٹریوں کو بھی لپیٹ میں لے لیا۔

سات قریبی گھروں کو بھی نقصان پہنچا، جب دھماکے کے اثر سے ان کی چھتیں اور فیکٹری کی چھت منہدم ہو گئی۔ ریسکیو اہلکاروں نے ملبے سے 15 لاشیں نکالیں، جو کہ ریسکیو 1122 کے پہلے بتائے گئے 10 ہلاکتوں سے زیادہ ہیں۔

بیان کے مطابق، زخمیوں میں سے دس افراد کو الائیڈ اسپتال منتقل کیا گیا جبکہ تین افراد کو ابتدائی طبی امداد کے بعد فارغ کر دیا گیا۔ حادثے کی وجوہات جاننے کے لیے پانچ رکنی انکوائری کمیٹی قائم کی جا رہی ہے۔

افسران نے بتایا کہ ریسکیو آپریشن مکمل ہو چکا ہے جبکہ کلیئرنس کا عمل جاری ہے۔ کمشنر راجا جہانگیر انور نے جاں بحق افراد کے لواحقین سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے اسے افسوسناک سانحہ قرار دیا۔

ریسکیو 1122 کے مطابق گلو فیکٹری میں آپریشن ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر کی نگرانی میں کیا گیا اور 20 سے زائد ایمبولینسیں اور فائر ٹینڈرز حصہ لے رہے تھے۔ فیکٹری میں دھماکے کی اطلاع 5:28 بجے موصول ہوئی۔ جاری کردہ ویڈیوز میں ریسکیو اہلکاروں کو ملبے میں زندہ افراد کی تلاش کرتے دیکھا گیا۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کمشنر فیصل آباد سے رپورٹ طلب کی۔ آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے متعلقہ محکموں کو مکمل تعاون کی ہدایت کی اور ٹریفک پولیس کو ریسکیو گاڑیوں کے لیے راستے صاف رکھنے کی ہدایت جاری کی۔

نیشنل ٹریڈ یونین فیڈریشن نے واقعے پر تشویش کا اظہار کیا۔ سیکریٹری جنرل ناصر منصور نے حکومت اور محکمہ محنت کو غفلت کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ فیکٹریاں مزدوروں کے لیے موت کا خطرہ بن چکی ہیں۔ انہوں نے جاں بحق مزدوروں کے اہل خانہ کے لیے 30 لاکھ روپے معاوضے اور زخمیوں کے لیے مکمل مفت علاج کا مطالبہ کیا۔

گزشتہ سال اپریل میں بھی فیصل آباد کی ایک ٹیکسٹائل مل میں بوائلر دھماکے سے 12 مزدور زخمی ہوئے تھے اور ہال کی چھت گر گئی تھی۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں