سعودی عسکری سربراہ کی پاکستان کے ساتھ دفاعی و تزویراتی تعلقات مزید مضبوط بنانے کی خواہش کا اظہار

0
22

اسلام آباد (ایم این این); سعودی عرب کے مسلح افواج کے سربراہ نے پیر کے روز پاکستان کے ساتھ دفاعی اور اسٹریٹجک شراکت داری کو نئی بلندیوں تک لے جانے کی خواہش کا اظہار کیا۔

سعودی چیف آف جنرل اسٹاف جنرل فیاض بن حمید الرویلی پاکستان کے دورے پر ہیں، جہاں انہوں نے اعلیٰ سول و عسکری قیادت سے ملاقاتیں کیں۔

پی ٹی وی نیوز کے مطابق جنرل الرویلی نے وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات میں سعودی قیادت کی جانب سے حکومتِ پاکستان اور عوام کیلئے نیک خواہشات کا پیغام پہنچایا اور کہا کہ سعودی عرب پاکستان کے ساتھ اپنے مضبوط دفاعی اور تزویراتی تعلقات کو مزید آگے بڑھانے کا خواہاں ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے بھی معاشی، دفاعی اور سیکیورٹی سمیت تمام شعبوں میں پاکستان اور سعودی عرب کے تاریخی برادرانہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے سعودی عرب کی پاکستان کیلئے مسلسل حمایت کو سراہتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کے تعلقات مشترکہ عقیدے، یکساں اقدار اور باہمی اعتماد پر قائم ہیں۔

وزیراعظم نے اپنے حالیہ دورۂ ریاض کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ اس دوران ایک تاریخی اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے پر دستخط ہوئے، اور پاکستان دفاعی تعاون کو مشترکہ تربیت، مشقوں اور ماہرین کے تبادلے کے ذریعے مزید وسعت دینے کیلئے پرعزم ہے۔ انہوں نے دہشت گردی کے خاتمے اور علاقائی امن کے فروغ کیلئے دونوں ممالک کے مشترکہ عزم کو بھی اجاگر کیا۔

ادھر آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر اور جنرل الرویلی کے درمیان جی ایچ کیو راولپنڈی میں ہونے والی ملاقات میں دفاع، سیکیورٹی اور انسداد دہشت گردی میں طویل المدتی اور اسٹریٹجک تعاون کو مزید فروغ دینے پر بات چیت ہوئی۔

بیان میں کہا گیا کہ دونوں رہنماؤں نے باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو کی اور دفاعی تعاون، سیکیورٹی اشتراک اور انسداد دہشت گردی کوششوں کو مزید مضبوط بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔ سعودی جنرل نے پاکستان کے تعاون کو سراہتے ہوئے دفاعی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔

جی ایچ کیو پہنچنے پر جنرل الرویلی نے یادگارِ شہداء پر پھول چڑھائے اور پاک فوج کے چاق و چوبند دستے نے انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا۔

بعد ازاں انہوں نے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کے چیئرمین جنرل ساحر شمشاد مرزا سے بھی ملاقات کی، جس میں عالمی اور علاقائی سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال ہوا اور دونوں ملکوں کی افواج کے درمیان تعاون بڑھانے کے اقدامات پر غور کیا گیا۔ جنرل مرزا نے سعودی عرب کی علاقائی سالمیت اور حرمین شریفین کے تحفظ کیلئے پاکستان کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔

گزشتہ ماہ پاکستان اور سعودی عرب نے اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے پر دستخط کیے تھے، جس کے تحت کسی بھی ملک پر حملہ دونوں پر حملہ تصور کیا جائے گا۔ رواں ماہ جنرل عامر رضا نے بھی ریاض میں جنرل الرویلی سے ملاقات کر کے دفاعی تعلقات کے فروغ پر بات چیت کی۔

پاکستان اور سعودی عرب کے مابین دفاعی تعاون، معاشی مفادات اور مشترکہ اسلامی ورثے پر مبنی ایک دیرینہ اور مضبوط تعلق موجود ہے، جبکہ سعودی عرب پاکستان کیلئے مالی امداد اور تیل کی فراہمی کا بڑا ذریعہ ہے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں