جے یو آئی ف سربراہ نے بچپن کی شادی، گھریلو تشدد اور ٹرانسجینڈر حقوق سے متعلق قوانین کو مسلط شدہ ایجنڈا قرار دے دیا۔

0
23

اسلام آباد (ایم این این) – جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے منگل کو گھریلو تشدد کی روک تھام، کم عمری کی شادیوں پر پابندی اور ٹرانسجینڈر افراد کے حقوق سے متعلق حالیہ قانون سازی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ قوانین اسلامی اصولوں اور معاشرتی اقدار کے خلاف ہیں۔

گزشتہ ماہ قومی اسمبلی نے گھریلو تشدد سے تحفظ کا بل 2025 منظور کیا، جب کہ بلوچستان اسمبلی نے کم عمری کی شادی کے خلاف بل اکثریت سے منظور کیا، حالانکہ جے یو آئی ف کے رکن یونس ظہری سمیت اپوزیشن نے احتجاج بھی کیا۔ ستمبر میں بلوچستان کابینہ نے صوبے کی پہلی ٹرانسجینڈر پالیسی کی منظوری دی۔

میڈیا سے گفتگو میں مولانا فضل الرحمان نے 18 سال سے کم عمر کی شادی کو ’’زیادتی‘‘ اور اس کے نکاح کو ’’ریپ‘‘ کہلانے کے تصور کو غیر شرعی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر کم عمری کی شادی کو ریپ کہا جائے، لیکن اس سے پیدا ہونے والا بچہ جائز تصور کیا جائے اور باپ کو خرچ بھی ادا کرنا پڑے، تو یہ قانون کھلا تضاد رکھتا ہے۔

ٹرانسجینڈر قانون سازی پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جو لوگ مکمل مرد یا مکمل عورت کے طور پر پیدا ہوں، ان کے لئے جنس تبدیل کرنے کی اجازت دینا غیر فطری ہے، اور یہ آزادی مغرب سے بھی زیادہ ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ یہ قوانین اقوام متحدہ کے ایجنڈے کے تحت مسلط کیے جا رہے ہیں اور حکومت بیرونی دباؤ کے آگے جھک رہی ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے 27ویں آئینی ترمیم پر بھی شدید اعتراض کرتے ہوئے اسے مکمل طور پر مسترد کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس ترمیم کے تحت صدر، اعلیٰ سرکاری عہدیداروں اور عسکری قیادت کو دی جانے والی تاحیات مراعات اور ’’امیونٹی‘‘ پاکستان کے جمہوری ڈھانچے کے لیے غیر ضروری ہیں۔ انہوں نے صدر آصف علی زرداری اور تینوں سروسز چیفس سے اپیل کی کہ وہ رضاکارانہ طور پر ان مراعات سے دستبردار ہو جائیں۔

انہوں نے کہا کہ ترمیم تیار کرتے وقت وفاقی شرعی عدالت اور سپریم کورٹ شریعت اپیلیٹ بینچ کے اختیارات کو نظرانداز کیا گیا، جس سے اس بات پر ابہام پیدا ہو گیا ہے کہ ایف ایس سی کے فیصلوں کے خلاف اپیل کون سی عدالت سنے گی۔ انہوں نے پیپلز پارٹی پر بھی تنقید کی کہ وہ 26ویں ترمیم کی مخالفت کے باوجود اس بار تبدیلیوں کو روکنے میں ناکام رہی۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں