پاکستان کا مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر اقوام متحدہ رپورٹ پر شدید اظہار تشویش

0
19

اسلام آباد (ایم این این) – پاکستان کے دفتر خارجہ نے بدھ کو جاری اپنے بیان میں اقوام متحدہ کی رپورٹ پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے، جس میں بھارت کے زیر قبضہ کشمیر میں منظم انسانی حقوق کی پامالیوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔

دو روز قبل اقوام متحدہ کے ماہرین نے پاہلگام حملے کے بعد بھارتی اقدامات پر شدید تحفظات ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے حملے کا ذمہ دار پاکستان کو ٹھہرایا مگر کوئی ثبوت پیش نہیں کیا۔ دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کے ماہرین کی نئی رپورٹ کو تشویش کے ساتھ دیکھتا ہے جو ایک بار پھر مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جبر اور انسانی حقوق کی سنگین صورتحال کو آشکار کرتی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ UN ماہرین کے مطابق تقریباً 2,800 افراد کو بلاجواز گرفتار یا نظربند کیا گیا، جن میں طلبہ، صحافی اور انسانی حقوق کے کارکن بھی شامل ہیں۔ دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ کالے قوانین جیسے پبلک سیفٹی ایکٹ اور یو اے پی اے کے ذریعے طویل اور غیر منصفانہ حراستیں ممکن بنائی جا رہی ہیں۔

رپورٹ میں تشدد، حوالاتی ہلاکتوں، ملزمان کو خاندان اور قانونی مدد تک رسائی نہ دینے، زبردستی بے دخلی، گھروں کے انہدام، انٹرنیٹ اور رابطے کی بندش جیسے ناقابل قبول اقدامات کی نشاندہی بھی کی گئی ہے۔

دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارتی اقدامات آزادی اظہار پر پابندی کے مترادف ہیں، جس میں 8,000 سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی بندش بھی شامل ہے جبکہ بھارت بھر میں کشمیریوں اور مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیزی، حملوں اور ہراسانی کے واقعات میں اضافہ قابل مذمت ہے۔ رپورٹ پاکستان کے دیرینہ موقف کی تائید کرتی ہے کہ بھارت ریاستی جبر کے تحت کشمیری مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔

پاکستان نے بھارت پر زور دیا کہ وہ جابرانہ پالیسیاں ترک کرے، مقبوضہ کشمیر میں قید تمام افراد کو فی الفور رہا کرے اور اقلیتوں خصوصاً مسلمانوں اور مسیحیوں کے تحفظ کو یقینی بنائے۔

دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کشمیر تنازع کے پرامن اور منصفانہ حل کا خواہاں ہے جو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق ہو۔ پاکستان نے مطالبہ کیا کہ بھارت غیر قانونی آبادیاتی تبدیلیاں اور قوانین واپس لے اور حقیقی مذاکرات کیلئے تیار ہو۔

پاکستان نے اس بات کا اعادہ کیا کہ وہ کشمیریوں کی جائز جدوجہد کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔ اقوام متحدہ کے ماہرین نے نوٹ کیا کہ پاہلگام حملے کے بعد دو ہزار سے زائد کشمیریوں کو حراست میں لیا گیا اور متعدد مکانات گرائے گئے جبکہ کئی افراد کو وکیل اور خاندان سے ملنے تک کی اجازت نہیں دی گئی۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں