پی ٹی آئی میں نیا چین آف کمانڈ متعارف — رہنماؤں میں اختلاف شدت اختیار کرگیا

0
18

ویب ڈیسک (ایم این این) – پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے نیا انٹرنل میمو جاری کیے جانے پر پارٹی کے اندر اختلافات سامنے آگئے ہیں۔ میمو میں تنظیمی ڈھانچے کو چین آف کمانڈ کے تحت چلانے کی ہدایات دی گئی ہیں، جسے بعض رہنماؤں نے غیر جمہوری اور یک طرفہ اقتدار کی جانب قدم قرار دیا ہے۔

تنقید کرنے والے رہنماؤں کے مطابق پارٹی کا اصل آئین صرف کور کمیٹی کا ذکر رکھتا ہے، جبکہ اس نوعیت کی سیاسی کمیٹی یا مرکزی کنٹرول کا تصور اس میں شامل نہیں تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ اختلاف رائے پارٹی کی خوبصورتی تھی اور اس نئی پالیسی سے وہ گنجائش ختم ہونے کا خدشہ ہے۔

دوسری جانب پارٹی کے انفارمیشن سیکریٹری شیخ وقاص اکرم نے مؤقف اختیار کیا کہ یہ فیصلہ وقت کی ضرورت تھا اور فردوس شمیم نقوی نے میمو صرف تنظیمی امور کو واضح بنانے کیلئے جاری کیا۔ نئے طریقہ کار کے مطابق صوبائی صدر اور جنرل سیکریٹری اب براہِ راست سیکریٹری جنرل کو جوابدہ ہوں گے، جبکہ ضلعی و تحصیل سطح پر عہدیدار اپنی متعلقہ سطح پر رپورٹ کریں گے۔

ایک رہنما نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ اس اقدام سے پارٹی "ون مین رول” کی طرف جا رہی ہے، جبکہ دوسرے نے خدشہ ظاہر کیا کہ پی ٹی آئی اب ایک فوجی طرز یونٹ کی طرح چلائی جائے گی جس سے اندرونی اختلافات بڑھ سکتے ہیں۔

شیخ وقاص نے وضاحت کی کہ یہ نظام پی ٹی آئی کے اُس آئینی ڈھانچے کے عین مطابق ہے جسے 2019 میں الیکشن کمیشن میں جمع کرایا گیا تھا۔ ان کے مطابق کسی بھی سیاسی جماعت کو مؤثر طریقے سے چلانے کیلئے چین آف کمانڈ ناگزیر ہوتا ہے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں