تاجکستان میں سرحدی حملہ، تین چینی کارکن ہلاک

0
20

ویب ڈیسک (ایم این این) – تاجکستان میں کم از کم تین چینی کارکن سرحد کے قریب ایک حملے میں ہلاک ہوگئے۔ حکام کے مطابق یہ حملہ افغانستان کی جانب سے کیا گیا اور اس میں فائرنگ کے ساتھ گرینیڈ سے لیس ڈرون کا استعمال بھی شامل تھا۔
تاجک وزارت خارجہ نے بتایا کہ یہ واقعہ ملک کے جنوبی حصے میں پیش آیا جہاں چینی کمپنی کے ملازمین نشانہ بنے۔ تاہم حکام نے اس حملے کا ذمہ دار کسی گروہ کو قرار نہیں دیا۔
یہ حملہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب طالبان حکومت اور تاجکستان کے درمیان کشیدگی میں اضافہ دیکھا جارہا ہے اور گزشتہ چند ماہ میں سرحدی جھڑپیں بھی سامنے آئی ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان تقریباً 1350 کلومیٹر طویل دشوارگزار سرحدی علاقہ شدت پسند سرگرمیوں کا مرکز سمجھا جاتا ہے۔
تاجکستان، جو سابق سوویت ریاستوں میں سے ایک غریب ملک ہے، 2021 میں طالبان کے دوبارہ برسراقتدار آنے کے بعد خطے میں انتہاپسندی کے پھیلاؤ سے تشویش میں مبتلا ہے۔ صدر امام علی رحمان طالبان کے ناقد ہیں اور بارہا افغان تاجکوں کے حقوق کے تحفظ کی اپیل کرتے رہے ہیں۔
اس کے باوجود دونوں ممالک محدود سطح پر تعلقات قائم رکھے ہوئے ہیں جن میں سفارتی رابطے، سرحدی منڈیاں اور بجلی کی فراہمی شامل ہے۔
وزارت خارجہ نے تازہ بیان میں کہا کہ افغانستان کی سرحدی جانب موجود جرائم پیشہ گروہ علاقے کو غیرمستحکم کرنے کی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔
تاجکستان میں چینی کمپنیاں خاص طور پر کان کنی اور قدرتی وسائل کے شعبوں میں سرگرم ہیں، جن کی زیادہ تر سرگرمیاں انہی سرحدی علاقوں میں واقع ہیں۔ گزشتہ سال بھی اسی علاقے میں ایک حملے میں ایک چینی کارکن جان سے ہاتھ دھو بیٹھا تھا۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں