اسلام آباد (ویب ڈیسک) – رومانیہ نے یکم دسمبر کو اپنا یومِ قومی شاندار انداز میں منایا، جو 1918 کی عظیم وحدت کی یاد دلاتا ہے اور قومی اتحاد، آزادی اور خوشحالی کے عزم کو تازہ کرتا ہے۔ اس موقع پر رومانیہ کی جانب سے پاکستان کے ساتھ 61 برس پر مشتمل سفارتی تعلقات کو اہم دوستی اور تعاون کا تسلسل قرار دیا گیا۔
رومانیہ نے گزشتہ سال پاکستان میں سفارتی پیش رفت کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ پشاور میں اعزازی قونصل خانہ قائم کر دیا گیا ہے، جبکہ کراچی اور لاہور میں بھی نئے قونصل خانوں کے قیام کی تیاری مکمل ہے۔ رومانی سفیر نے اقتصادی روابط بڑھانے کے لیے کراچی، سیالکوٹ، گوجرانوالہ، راولپنڈی اور پشاور سمیت مختلف شہروں کے دورے کیے۔
رواں سال دونوں ممالک کے درمیان پہلا رومانیہ۔پاکستان آئی ٹی فورم منعقد ہوا، جس میں 100 سے زائد کمپنیوں نے شرکت کی اور ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل تعاون کے نئے مواقع کھلے۔ دفاعی شعبے میں بھی تعاون بڑھا اور اعلیٰ سطحی وفود کے تبادلوں نے فوجی شراکت کو مزید مستحکم کیا۔
ثقافت، میڈیا اور تعلیم کے میدان میں بھی دونوں ملکوں کے درمیان روابط وسعت اختیار کر رہے ہیں۔ نومبر میں پاکستان میں پہلی بار رومانیہ کلچرل ڈیز منائے گئے جن میں فلمی نمائشیں، آرٹ گیلریاں اور موسیقی کے پروگرام شامل تھے۔ اعلیٰ تعلیمی سطح پر بھی تعاون بڑھا اور NUML میں پہلی مرتبہ رومانیہ زبان کا لیکٹوریٹ قائم کیا گیا۔
خطے کی سکیورٹی صورتحال پر بات کرتے ہوئے رومانیہ نے یوکرین کی جنگ اور سرحدی خطرات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ روسی ڈرون حملوں نے ڈینیوب کے قریب علاقوں میں سکیورٹی الرٹس بڑھا دیے ہیں۔ رومانیہ نے یوکرین کی حمایت جاری رکھنے اور نیٹو اتحادیوں کے ساتھ مشرقی محاذ کے دفاع کو مضبوط بنانے کا عزم دہرا یا۔
تقریب کے اختتام پر دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید وسعت دینے کے عزم کا اظہار کیا گیا اور امید ظاہر کی گئی کہ تجارت، ثقافت، تعلیم اور سکیورٹی سمیت دیگر شعبوں میں تعاون مستقبل میں مزید بڑھایا جائے گا۔
Romania-Pakistan دوستی زندہ باد۔


