مصر کا غزہ ISF کا مینڈیٹ جنگ بندی کی نگرانی تک محدود رکھنے پر زور؛ پاکستان سے تعمیرِ نو میں وسیع تر کردار کی توقع

0
20

اسلام آباد (MNN) – مصری وزیرِ خارجہ بدر عبدالاطی نے کہا ہے کہ غزہ کے لیے مجوزہ انٹرنیشنل اسٹیبلائزیشن فورس (ISF) کا اصل مقصد جنگ بندی کی نگرانی اور سرحدوں کا تحفظ ہونا چاہیے، جبکہ انہوں نے پاکستان سے غزہ کی تعمیرِ نو اور بحالی میں زیادہ فعال کردار ادا کرنے کی خواہش ظاہر کی۔

اسلام آباد پہنچنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فورس کا مینڈیٹ امن کے قیام تک محدود ہو، نہ کہ طاقت کے ذریعے امن منوانے تک۔ انہوں نے بتایا کہ فورس کے طریقہ کار، حصہ لینے والے ممالک اور سیکیورٹی ضمانتوں پر اب بھی بات چیت جاری ہے۔ ان کا بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب چند روز قبل وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے پہلی بار اعلان کیا تھا کہ پاکستان ISF کے لیے فوجی دستے فراہم کرنے پر آمادہ ہے۔

بدر عبدالاطی نے بتایا کہ مصر غزہ کی تعمیر نو کے لیے ایک کانفرنس کی میزبانی کر رہا ہے اور پاکستان سے توقع ہے کہ وہ صرف مالی امداد نہیں بلکہ نجی شعبے کی شمولیت، ٹیکنیکل تعاون اور طبی امداد کے ذریعے بڑا کردار ادا کرے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں تقریباً پچاس ہزار مریض فوری توجہ کے منتظر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مصر اور پاکستان اس نکتے پر متفق ہیں کہ پائیدار امن کا واحد راستہ ایک خودمختار فلسطینی ریاست کا قیام ہے۔

غزہ کے علاوہ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے مذاکرات میں سوڈان میں بگڑتی صورتحال، ایران کے جوہری تنازع اور علاقائی کشیدگی میں کمی بھی زیر بحث آئے گی۔ انہوں نے زور دیا کہ تمام تنازعات کا حل سیاسی اور سفارتی ہونا چاہیے۔

دو طرفہ شعبوں پر بات کرتے ہوئے انہوں نے تجارت میں اضافہ، سرمایہ کاری میں وسعت اور ساؤتھ-ساؤتھ تعاون کو مزید آگے بڑھانے پر زور دیا۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان-مصر بزنس کونسل کی بحالی اور کراچی یا قاہرہ میں مشترکہ بزنس فورم کے انعقاد پر غور جاری ہے۔ علاوہ ازیں توانائی، زراعت، ٹیکسٹائل، آئی ٹی، مصنوعی ذہانت، فوڈ پراسیسنگ، پیٹروکیمیکلز، دفاعی پیداوار، انسدادِ دہشت گردی اور غیر قانونی ہجرت کے خلاف تعاون بڑھانے کی ضرورت پر بھی اتفاق کیا گیا۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں