لاہور (MNN) – لاہور ہائی کورٹ (LHC) کی دو رکنی بینچ نے پیر کو سابق وزیراعظم عمران خان کے بھتیجے حسان خان نیازی کی فوجی تحویل اور کورٹ مارشل کے خلاف دائر درخواست کی سماعت سے اپنے آپ کو الگ کر لیا۔
بینچ کے سربراہ جسٹس سلطان تنویر نے کیس فائل چیف جسٹس عالیہ نیلم کو واپس بھیج دی تاکہ بینچ دوبارہ تشکیل دی جائے۔
سماعت کے آغاز میں جسٹس تنویر نے بتایا کہ انہوں نے پہلے بھی اس معاملے کی سنگل بینچ کے طور پر سماعت کی ہے اور یہ کیس ایسے بینچ کے سامنے اٹھایا جانا چاہیے جس کا وہ حصہ نہ ہوں۔
اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل فرخ خان نے جج کے موقف کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ کیس کسی اور بینچ کے سامنے سنا جانا چاہیے۔
درخواست گزار کی طرف سے وکیل فیصل صدیقی اور بیرسٹر خدیجہ صدیقی پیش ہوئے۔
وکلاء نے دلائل دیے کہ حسان نیازی کو اسٹیشن ہاؤس آفیسر نے فوج کے حوالے کیا، جبکہ دیگر ملزمان اینٹی ٹیررازم کورٹ کے حکم کے تحت منتقل کیے گئے۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ حسان نیازی نے اپنی فوجی تحویل اور کورٹ مارشل کے خلاف نوٹیفکیشن کو چیلنج کیا ہے۔


