اسلام آباد (ایم این این) — پاکستان اور ترکیہ نے منگل کے روز توانائی کے شعبے میں تعاون کو مزید آگے بڑھایا، جب وزیراعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے ترکیہ کے وزیر توانائی و قدرتی وسائل الپ ارسلان بائرقدار سے الگ الگ ملاقاتیں کیں، جو اسلام آباد کے سرکاری دورے پر ہیں۔
وزارتِ عظمیٰ کے مطابق دورے کے دوران دونوں ممالک نے پٹرولیم اور معدنیات کے شعبوں میں متعدد یادداشتوں اور معاہدوں کے تبادلے کی تقریب میں شرکت کی۔ ان دستاویزات میں ایسٹرن آفشور انڈس-سی کی ڈیڈ آف اسائنمنٹ اور زیارت نارتھ بلاک، سکھر-II بلاک، ڈیپ ایف بلاک، ای بلاک اور دیگر آفشور زونز کے پٹرولیم کنسیشن معاہدے شامل تھے۔
وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات میں دونوں ممالک کے تاریخی اور برادرانہ تعلقات کا ذکر کیا گیا۔ وزیراعظم نے دوطرفہ تعاون میں پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے توانائی، پٹرولیم اور معدنیات کے شعبوں میں شراکت داری بڑھانے کے عزم کو دہرایا۔
انہوں نے کہا کہ ترک پٹرولیم کی پاکستان میں آفشور اور آن شُور آئل ایکسپلوریشن میں شمولیت مشترکہ توانائی اقدامات میں ایک اہم سنگِ میل ہے۔ وزیراعظم نے ترک کمپنیوں کو پاکستان کی ابھرتی ہوئی توانائی مارکیٹ میں سرمایہ کاری بڑھانے کی دعوت بھی دی۔
وزیراعظم نے صدر رجب طیب اردوان سے حالیہ ملاقاتوں کا حوالہ دیتے ہوئے خطے کی بدلتی صورتحال میں قریبی رابطوں کی اہمیت پر زور دیا۔ دونوں ممالک اس بات پر متفق ہوئے کہ پاکستان کا ایک وزارتی وفد جلد ترکیہ کا دورہ کرے گا۔
ملاقات میں ڈپٹی وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر پٹرولیم علی پرویز ملک، وزیر توانائی اویس لغاری، معاون خصوصی طارق فاطمی اور سینئر حکام بھی موجود تھے۔
ترک وزیر نے منگل کی صبح جی ایچ کیو راولپنڈی میں فیلڈ مارشل سید عاصم منیر سے بھی ملاقات کی۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور، توانائی تعاون میں اضافہ، اسٹریٹجک شراکت داری اور علاقائی استحکام پر گفتگو ہوئی۔ فیلڈ مارشل منیر نے ترکیہ کی جانب سے عالمی فورمز پر حمایت پر شکریہ ادا کیا۔
الپ ارسلان بائرقدار نے وزیر توانائی اویس لغاری سے بھی ملاقات کی، جنہوں نے پاکستان کے تین بجلی تقسیم کار اداروں کی نجکاری کے منصوبے سے آگاہ کیا اور ترک سرمایہ کاروں کی شمولیت کا خیر مقدم کیا۔ وزیر نے توانائی شعبے کے پاکستانی عملے کی تربیت اور پاکستان کے انٹی گریٹڈ انرجی پلان کی تیاری میں ترکیہ کے تعاون کی درخواست کی۔
ترک وزیر نے ترک سرمایہ کاروں کی بھرپور دلچسپی کا اظہار کیا اور کہا کہ ترکیہ میں سرمایہ کاری کے مواقع کے لیے خصوصی روڈ شوز منعقد کیے جائیں گے۔


