پنجاب میں 18 سال بعد بسنت کی مشروط اجازت، سخت قوانین نافذ

0
18

لاہور (ایم این این) – پنجاب حکومت نے منگل کے روز 18 سال بعد پتنگ بازی پر عائد پابندی ختم کرتے ہوئے بسنت منانے کی مشروط اجازت دے دی ہے، جس کے لیے سخت ضوابط بھی مقرر کیے گئے ہیں۔

2007 میں یہ پابندی اس وقت لگائی گئی تھی جب دھاتی، کیمیکل لگی اور تیز دھار ڈور کی وجہ سے ہلاکتوں اور سنگین زخمیوں میں تشویشناک اضافہ ہوا تھا۔ موٹر سائیکل سوار اور پیچھے بیٹھے افراد اس کے سب سے زیادہ متاثرین تھے۔

پنجاب ریگولیشن آف کائٹ فلائنگ آرڈیننس 2025، جس پر گورنر سردار سلیم حیدر خان نے دستخط کیے، کے مطابق 18 سال سے کم عمر نوجوانوں کے لیے پتنگ بازی مکمل طور پر ممنوع ہوگی۔ پہلی خلاف ورزی پر 50 ہزار روپے جبکہ دوبارہ خلاف ورزی پر 1 لاکھ روپے جرمانہ کیا جائے گا۔ عدم ادائیگی کی صورت میں والد یا سرپرست کے خلاف کارروائی ہوگی۔

پتنگ باز ایسوسی ایشنز اور دکانداروں کی رجسٹریشن متعلقہ ڈپٹی کمشنر کے پاس ہوگی، جبکہ ہر دکاندار کو ایک کیو آر کوڈ سے منسلک کیا جائے گا۔ شناخت کے لیے ہر پتنگ پر بھی کیو آر کوڈ لازمی ہوگا۔

قوانین کی خلاف ورزی پر 3 سے 5 سال قید اور 20 لاکھ روپے تک جرمانہ ہوسکتا ہے۔ صرف سوتی ڈور کے استعمال کی اجازت ہوگی، جبکہ دھاتی، کیمیکل لگی اور تیز دھار ڈور مکمل طور پر ممنوع قرار دی گئی ہے۔

2007 میں یہ تہوار اس لیے بند کیا گیا تھا کہ تیز دھار ڈور کی وجہ سے خاص طور پر اندرونِ لاہور کی تنگ گلیوں میں موٹر سائیکل سواروں کو سنگین اور جان لیوا حادثات کا سامنا کرنا پڑتا تھا، جہاں ہوا میں لٹکی ہوئی تقریباً نظر نہ آنے والی ڈور خطرناک ثابت ہوتی تھی۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں