چین اور فرانس کا دوطرفہ تعاون مزید مستحکم بنانے پر اتفاق

0
11

بیجنگ (شنہوا)؛ چین کے صدر شی جن پنگ اور فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے جمعرات کو باہمی سیاسی اعتماد میں اضافہ، عملی تعاون کے نئے شعبوں کی توسیع، عوامی و ثقافتی روابط کو فروغ دینے اور عالمی گورننس میں اصلاحات کے لیے مل کر کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

میکرون چین کے اپنے چوتھے سرکاری دورے پر ہیں جو گزشتہ سال چین فرانس سفارتی تعلقات کی 60ویں سالگرہ کے موقع پر صدر شی کے فرانس کے دورے کا تسلسل ہے۔ دونوں رہنماؤں نے ملاقات کی، مشترکہ پریس بریفنگ دی اور چین فرانس بزنس کونسل کے ساتویں اجلاس کی اختتامی تقریب سے خطاب کیا۔

متعدد شعبوں میں تعاون کا نیا عہد
صدر شی نے زور دیا کہ بدلتے عالمی حالات کے باوجود چین اور فرانس بڑے ممالک کی حیثیت سے اسٹریٹجک بصیرت اور آزادی برقرار رکھیں، ایک دوسرے کے بنیادی مفادات اور اہم خدشات پر باہمی سمجھ بوجھ اور حمایت جاری رکھیں، اور دوطرفہ تعلقات کی سیاسی بنیاد کو مضبوط رکھیں۔

انہوں نے بتایا کہ سال 2025 کے پہلے دس ماہ میں چین فرانس تجارت 68.75 ارب ڈالر تک پہنچ چکی ہے، جبکہ باہمی سرمایہ کاری 27 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئی ہے۔

صدر شی کے مطابق دونوں ملک روایتی شعبوں جیسے ہوابازی، خلائی تحقیق اور جوہری توانائی میں تعاون کو مضبوط کرتے ہوئے گرین اکانومی، ڈیجیٹل اکانومی، بائیوفارما، مصنوعی ذہانت اور نئی توانائی جیسے شعبوں میں بھی نئے مواقع سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چین اعلیٰ معیار کی فرانسیسی مصنوعات درآمد کرنے کا خواہاں ہے اور مزید فرانسیسی کمپنیوں کا خیرمقدم کرتا ہے، جبکہ چین امید کرتا ہے کہ فرانس چینی کمپنیوں کے لیے منصفانہ اور مستحکم کاروباری ماحول فراہم کرے گا۔

چینی اور فرانسیسی عوام کے درمیان قدرتی قربت کا ذکر کرتے ہوئے صدر شی نے ثقافت، تعلیم، سائنس و ٹیکنالوجی اور صوبائی سطح پر روابط بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ دونوں ممالک نے پانڈا کی حفاظت کے لیے نئے تعاون پر بھی اتفاق کیا ہے۔

میکرون نے کہا کہ فرانس اپنے چین کے ساتھ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور ایک چین پالیسی پر کاربند رہتے ہوئے اسٹریٹجک شراکت داری مزید گہری کرنے کا خواہاں ہے۔ انہوں نے چینی معیشت کی کھلے پن کی پالیسی اور اس سے دنیا کو ملنے والے مواقع کو سراہا۔

ملاقات کے بعد دونوں رہنماؤں نے جوہری توانائی، زرعی خوراک، تعلیم اور ماحولیاتی تحفظ سمیت متعدد معاہدوں پر دستخط کی تقریب میں شرکت کی۔

بین الاقوامی ماہرین نے کہا کہ دونوں ممالک کے سربراہان کے بڑھتے روابط عالمی تعاون کو مستحکم کرنے کے لیے اہم ہیں، جبکہ چین فرانس باہمی تعلقات یورپی یونین اور چین کے تعلقات میں بھی فائدہ مند ثابت ہوں گے۔

عالمی گورننس کی بہتری پر اتفاق
دونوں رہنماؤں نے اقوام متحدہ کے مرکزی کردار اور بین الاقوامی قانون پر مبنی نظام کے تحفظ کے ساتھ عالمی گورننس میں اصلاحات کے لیے باہمی ہم آہنگی بڑھانے پر اتفاق کیا۔

یوکرین تنازع کے حوالے سے صدر شی نے کہا کہ چین امن کی تمام کوششوں کی حمایت کرتا ہے اور چاہتا ہے کہ تمام فریق مذاکرات کے ذریعے ایسا پائیدار اور منصفانہ سمجھوتہ کریں جو سب کے لیے قابل قبول ہو۔ انہوں نے کہا کہ چین ذمہ داری سے ہٹ کر الزام تراشی کی سیاست کی مخالفت کرتا ہے۔

صدر شی نے فلسطین کے مسئلے کے منصفانہ حل کے لیے بھی مشترکہ کوششیں کرنے اور غزہ کی بحالی اور انسانی امداد کے لیے 100 ملین ڈالر فراہم کرنے کا اعلان کیا۔

میکرون نے کہا کہ موجودہ عالمی حالات میں چین فرانس تعاون پہلے سے کہیں زیادہ ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ فرانس چین کے ساتھ مل کر ملٹی لیٹرلزم کے فروغ، موسمیاتی تبدیلی، حیاتیاتی تنوع اور مصنوعی ذہانت کی گورننس جیسے شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لیے تیار ہے۔

چین کی یورپی اسٹڈیز اکیڈمی کے ماہر فینگ جونگ پنگ کے مطابق چین اور فرانس طویل عرصے سے عالمی چیلنجز خصوصاً موسمیاتی تبدیلی کا مقابلہ کرنے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں، جو عالمی پائیدار ترقی کے لیے قوت محرکہ ہے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں