اسلام آباد (ایم این این) – دفتر خارجہ نے اتوار کے روز بھارتی وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر کے پاکستان کی مسلح افواج سے متعلق حالیہ بیانات کو انتہائی اشتعال انگیز، بے بنیاد اور غیر ذمہ دارانہ قرار دیتے ہوئے سخت الفاظ میں مسترد کر دیا۔
دفتر خارجہ کا ردعمل ایک روز بعد سامنے آیا جب جے شنکر نے دعویٰ کیا کہ بھارت کو اپنے پڑوسی ملک کے ساتھ اصل مسائل پاکستان کی عسکری قیادت سے درپیش ہیں۔
دفتر خارجہ نے جواب میں کہا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ریاست ہے اور اس کے تمام ادارے، خصوصاً مسلح افواج، قومی سلامتی کے بنیادی ستون ہیں جو ملک کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لیے ہمہ وقت سرگرم ہیں۔
بیان میں بھارت اور پاکستان کے درمیان مئی میں ہونے والی چار روزہ جھڑپ کا بھی حوالہ دیا گیا، جس نے پاکستانی افواج کی پیشہ ورانہ مہارت اور مادرِ وطن کے دفاع کے پختہ عزم کو واضح طور پر دنیا کے سامنے رکھا۔
بیان میں کہا گیا کہ کوئی بھی پروپیگنڈا اس حقیقت کو جھٹلا نہیں سکتا۔
دفتر خارجہ کے مطابق بھارتی قیادت کی جانب سے پاکستان کے ریاستی اداروں کو بدنام کرنے کی کوششیں ایک منظم مہم کا حصہ ہیں، جس کا مقصد خطے میں بھارت کے تخریبی اقدامات اور پاکستان میں ریاستی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی سے توجہ ہٹانا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ اس قسم کی اشتعال انگیز بیان بازی خطے میں امن، استحکام اور خوشگوار تعلقات سے بھارت کی لاتعلقی کو مزید واضح کرتی ہے۔
دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج کے خلاف گمراہ کن بیانات دینے کے بجائے بھارت کو چاہیے کہ وہ ہندوتوا کی فاشسٹ سوچ کا جائزہ لے، جس نے ہجوم کے ہاتھوں قتل، ماورائے عدالت کارروائیوں، من مانے مقدمات اور مذہبی مقامات کی مسماری کو جنم دیا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ بھارتی ریاست اور اس کی قیادت دونوں مذہب کے نام پر پروان چڑھنے والی انتہاپسندی کے قیدی بن چکے ہیں۔
آخر میں دفتر خارجہ نے واضح کیا کہ پاکستان بقائے باہمی، مکالمے اور سفارت کاری پر یقین رکھتا ہے، تاہم ملکی مفادات اور خودمختاری کے تحفظ کے لیے مکمل طور پر متحد اور پرعزم ہے۔


