(MNN) – وزیر اعظم شہباز شریف نے پیر کے روز گلگت بلتستان اور گوادر کے لیے اہم بجلی منصوبوں کی منظوری دی، جن میں گلگت بلتستان کے لیے 100 میگاواٹ سولر پروجیکٹ بھی شامل ہے تاکہ عوام کو بلا تعطل اور سستی بجلی فراہم کی جا سکے۔
وزیر اعظم نے بجلی کے شعبے کے منصوبوں پر اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے گوادر کے طویل عرصے سے جاری بجلی کے مسائل حل کرنے کے لیے جامع منصوبے کے فوری نفاذ کی ہدایت دی۔ انہوں نے کہا کہ تمام متعلقہ ادارے مکمل ہم آہنگی کے ساتھ کام کریں تاکہ بندرگاہی شہر کو قابل اعتماد بجلی فراہم کی جا سکے۔
انہوں نے گلگت بلتستان کے 100 میگاواٹ سولر منصوبے کو جلد مکمل کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ صاف، پائیدار اور بلا تعطل بجلی فراہم کرے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ “گلگت بلتستان کے عوام کی فلاح و اقتصادی ترقی ہماری اولین ترجیح ہے” اور وفاقی حکومت صنعت، سرمایہ کاری اور ترقی کے فروغ کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔
وزیر اعظم نے احسن اقبال کی سربراہی میں قائم کمیٹی اور وزارت توانائی کی سفارشات کو سراہا اور ہدایت دی کہ حکمت عملی میں شامل فوری، قلیل مدتی اور طویل مدتی منصوبوں کو مؤثر طریقے سے نافذ کیا جائے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ گوادر میں بلا تعطل بجلی قومی اقتصادی سرگرمیوں اور سرمایہ کاری کو فروغ دے گی، اور صنعتی شعبے کے لیے بجلی کی فراہمی عالمی معیار پر پورا اترنی چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مستقل بجلی اور دیگر سہولیات گوادر پورٹ کو عالمی سطح کی بندرگاہ اور مستقبل کے اقتصادی مرکز میں تبدیل کرنے میں مددگار ثابت ہوں گی۔
وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لیغاری نے اجلاس کو بتایا کہ حالیہ اقدامات کے نتیجے میں گوادر کی بجلی کی بندش میں 42 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چھ ماہ کے اندر وولٹیج کے استحکام کے لیے منصوبہ تیار کیا گیا ہے اور گھریلو و تجارتی صارفین کے لیے فراہمی بہتر بنانے کے مزید اقدامات جاری ہیں۔
قلیل مدتی اقدامات کے تحت 8 سے 12 ماہ میں اہم سرکاری اداروں میں 9.7 میگاواٹ سولر صلاحیت نصب کی جائے گی۔ طویل مدتی منصوبوں میں 40 میگاواٹ سولر پروجیکٹ گوادر کے بجلی کے نظام کو مضبوط کرے گا۔ حکام نے بتایا کہ صنعتی توسیع، بندرگاہ کی ترقی اور شہری ترقی کے سبب گوادر کی توانائی کی طلب 30 فیصد بڑھنے کی توقع ہے۔
گلگت بلتستان کے 100 میگاواٹ سولر منصوبے میں 18 میگاواٹ روف ٹاپ پروگرام اور 82 میگاواٹ یوٹیلٹی اسکیل پلانٹ شامل ہیں، جو 2027 تک مکمل کیے جائیں گے۔ گلگت بلتستان کی حکومت اور وزارت توانائی کے مشترکہ اقدامات سے سالانہ ایک ارب روپے کی بچت متوقع ہے، جبکہ حکومت زمین، بنیادی ڈھانچہ اور دیگر ضروری سہولیات فراہم کرے گی۔
اجلاس میں ڈپٹی وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحق ڈار، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وزیر اطلاعات عطا اللہ طاہر، وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وزیر پٹرولیم علی پرویز ملک اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔


