Microsoft کا بھارت میں 17.5 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان، ایشیا میں سب سے بڑی انویسٹمنٹ قرار

0
7

Web Desk (MNN)؛ عالمی ٹیکنالوجی کمپنی مائیکروسافٹ نے منگل کو بھارت میں مصنوعی ذہانت کے انفراسٹرکچر کی تعمیر کے لیے 17.5 بلین ڈالر کی بڑی سرمایہ کاری کا اعلان کیا ہے، جسے سی ای او ستیہ نڈیلا نے ایشیا میں کمپنی کی سب سے بڑی سرمایہ کاری قرار دیا۔

اس سال متعدد عالمی کمپنیاں جنوبی ایشیائی ملک میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کا اعلان کر چکی ہیں، جہاں سال کے اختتام تک انٹرنیٹ صارفین کی تعداد 900 ملین سے تجاوز کرنے کا امکان ہے۔

نڈیلا نے ایکس پر اپنے پیغام میں کہا کہ “بھارت کے اہداف کے حصول میں تعاون کے لیے مائیکروسافٹ 17.5 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کر رہا ہے تاکہ ملک کے AI فرسٹ مستقبل کے لیے انفراسٹرکچر، ہنر اور خود مختار صلاحیتیں تیار کی جا سکیں۔”

انہوں نے یہ اعلان نئی دہلی میں وزیرِاعظم نریندر مودی سے ملاقات کے بعد کیا اور بھارت کی AI صلاحیتوں پر “حوصلہ افزا گفتگو” پر مودی کا شکریہ ادا کیا۔

مائیکروسافٹ کے مطابق یہ سرمایہ کاری چار سال میں مرحلہ وار کی جائے گی۔

بیان میں کہا گیا کہ “مائیکروسافٹ اور بھارت مل کر آنے والی دہائی میں ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر سے AI پبلک انفراسٹرکچر تک نئی مثالیں قائم کریں گے۔”

کمپنی نے بتایا کہ سرمایہ کاری کا اہم حصہ محفوظ اور خود مختاری کے لیے تیار ہائپر اسکیل انفراسٹرکچر کی تیاری ہے، جو بھارت میں AI اپنانے میں بنیادی کردار ادا کرے گا۔

مائیکروسافٹ کے مطابق حیدرآباد میں قائم India South Central Cloud Region میں تیزی سے پیشرفت جاری ہے، جو 2026 کے وسط میں فعال ہو جائے گا۔ یہ منصوبہ کولکتہ کے مشہور ایڈن گارڈنز اسٹیڈیم سے دوگنا بڑے رقبے پر مشتمل ہے، جس کی گنجائش 65 ہزار سے زائد تماشائیوں کی ہے۔

کمپنی کا کہنا ہے کہ یہ اعلان اس سال کے اوائل میں کیے گئے اُس وعدے کا تسلسل ہے، جس کے تحت نڈیلا نے AI اور کلاؤڈ انفراسٹرکچر کے لیے 3 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا تھا۔

وزیرِاعظم مودی نے کہا کہ وہ خوش ہیں کہ مائیکروسافٹ نے ایشیا میں اپنی سب سے بڑی سرمایہ کاری کے لیے بھارت کا انتخاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ “بھارتی نوجوان اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے AI کے ذریعے بہتر مستقبل تشکیل دیں گے۔” مودی کے مطابق “دنیا بھارت سے AI کے شعبے میں بڑی امیدیں رکھتی ہے۔”

بھارت میں عالمی ٹیکنالوجی کمپنیوں کی دلچسپی میں اضافہ

دنیا کی سب سے بڑی آبادی اور پانچویں بڑی معیشت ہونے کے باعث عالمی ٹیکنالوجی کمپنیاں بھارت میں تیزی سے صارفین کو راغب کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔

مصنوعی ذہانت اس دلچسپی کا بڑا مرکز ہے۔ امریکی AI اسٹارٹ اپ Anthropic نے اکتوبر میں بھارت میں دفتر کھولنے کا فیصلہ کیا، جبکہ اس کے سی ای او ڈاریو امودی نے مودی سے ملاقات بھی کی۔

اسی ماہ Google نے بھی بھارت میں اگلے پانچ سال کے دوران 15 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری، نئی ڈیٹا سینٹر اور AI بیس کے قیام کا اعلان کیا تھا۔

OpenAI بھی بھارت میں دفتر کھولنے کا اعلان کر چکا ہے، اور سی ای او سیم آلٹمین کے مطابق ملک میں ChatGPT کے استعمال میں گزشتہ سال کے مقابلے میں چار گنا اضافہ ہوا ہے۔

AI کمپنی Perplexity نے جولائی میں بھارتی ٹیلی کام کمپنی Airtel کے ساتھ بڑی شراکت داری کا اعلان کیا تھا، جس کے تحت 360 ملین صارفین کو ایک سال کی مفت Perplexity Pro سروس دی جائے گی۔

سخت ہوتی ڈیجیٹل ریگولیشنز، بھارتی ٹیک اہداف کے لیے چیلنج

بھارت کے ٹیک اور AI مرکز بننے کے عزائم اس وقت سخت ہوتی ڈیجیٹل پابندیوں سے ٹکرا رہے ہیں۔
حالیہ رپورٹس کے مطابق حکومت ایسے قوانین تیار کر رہی ہے جس کے تحت اسمارٹ فونز میں سیٹلائٹ لوکیشن ٹریکنگ ایسا فیچر ہو گا جو صارف بند نہیں کر سکیں گے — جس پر حقوق کی تنظیموں نے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں