آئی ایم ایف نے پاکستان کی مضبوط اصلاحات کی تعریف کی، 1.2 ارب ڈالر کی فوری مالی معاونت کی منظوری

0
7

اسلام آباد (MNN) – بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (IMF) نے جمعرات کو کہا کہ حالیہ سیلاب اور مشکل اقتصادی حالات کے باوجود پاکستان کی اصلاحاتی کارکردگی مضبوط رہی۔ مالی سال 25 میں ملک نے 1.3 فیصد پرائمری سرپلس حاصل کیا جبکہ زر مبادلہ کے ذخائر 14.5 ارب ڈالر تک پہنچ گئے۔

یہ اعلان اس وقت سامنے آیا جب IMF نے پاکستان کے ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسلٹی (EFF) کے تحت دوسرا جائزہ مکمل کیا اور ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبلٹی فیسلٹی (RSF) کے پہلے جائزے کی منظوری دی۔ اس فیصلے کے تحت فوری طور پر EFF کے تحت 1 ارب ڈالر اور RSF کے تحت 200 ملین ڈالر کی ادائیگی کی گئی، جس سے دونوں سہولیات کے تحت مجموعی رقم 3.3 ارب ڈالر ہو گئی۔

IMF نے کہا کہ حالیہ مہنگائی کا اضافہ عارضی ہے اور زیادہ تر سیلاب سے متعلقہ رکاوٹوں کی وجہ سے ہوا، اور اس بات پر زور دیا کہ استحکام برقرار رکھنے کے لیے مستقل اور قابل اعتماد میکرو اکنامک پالیسیوں کی ضرورت ہے۔

فنڈ نے ٹیکس بیس کو بڑھانے، ٹیکس سسٹم کو آسان بنانے، ڈیٹا اور اعداد و شمار کے معیار کو بہتر بنانے، اور گورننس کو مضبوط کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔

یہ عوامی کھاتوں، سرکاری اداروں اور توانائی کے شعبے میں ساختی اصلاحات کی ضرورت پر بھی زور دیتا ہے۔ وقت پر بجلی کے نرخوں میں تبدیلی سرکولر ڈیٹ کو کم کرنے میں مدد دے سکتی ہے جبکہ توانائی کے شعبے کی بہتر کارکردگی مسابقت کے لیے ضروری ہے۔

IMF نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو فارن ایکسچینج مارکیٹ میں شفافیت اور لچک بڑھانے کی ہدایت بھی دی۔

مزید برآں، فنڈ نے کہا کہ حالیہ سیلاب نے ماحولیاتی اصلاحات کی ضرورت کو اجاگر کیا، بشمول بہتر پانی کا انتظام اور ڈیزاسٹر پریپیرڈنس، جبکہ پرائیویٹ سیکٹر کی قیادت میں نمو ملک کی اقتصادی بحالی کے لیے کلیدی کردار ادا کرے گی۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں