بلاول کا عمران خان پر ’’کرما کا انصاف‘‘ کا الزام، سابق جنرل فیض حمید کی 14 سال قید کو تاریخی فیصلہ قرار

0
7

چنیوٹ (ایم این این) – پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے جمعرات کو کہا کہ سابق وزیر اعظم اور پی ٹی آئی کے بانی عمران خان آج ’’کرما کے انصاف‘‘ کا سامنا کر رہے ہیں، جبکہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) فیض حمید کو سنائی گئی 14 سال قید کو ’’تاریخی‘‘ فیصلہ قرار دیا۔

میڈیا سے گفتگو میں بلاول نے کہا کہ انہوں نے ’’دو سیاسی فرعون‘‘ دیکھے، اور عمران خان کبھی اقتدار کے نشے میں دھمکیاں دیتے تھے مگر اب اپنے ہی اعمال کے نتائج بھگت رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جنرل (ر) فیض کو ان کے ’’جرائم‘‘ پر سزا ملی، جو ایک تاریخی فیصلہ ہے۔

بلاول نے کہا کہ احتساب سب کے لیے ہے۔ ’’فریال تالپور اور مریم نواز جیل گئیں، آج پی ٹی آئی بانی خود قید ہیں—یہی کرما ہے‘‘۔

انہوں نے خیبر پختونخوا میں گورنر راج کی افواہوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کوئی تجویز زیر بحث نہیں آئی، تاہم پی ٹی آئی حکومت کا طرزِ سیاست ایسے حالات پیدا کر رہا ہے جو آئینی طور پر اس آپشن کو فعال کر سکتے ہیں۔

پی پی پی چیئرمین نے صوبائی خودمختاری کے عزم کو دہرایا اور کہا کہ ملکی معیشت درست سمت میں جا رہی ہے اور اس کا کریڈٹ پی ڈی ایم حکومت کو جاتا ہے۔

اس سے قبل آئی ایس پی آر نے تصدیق کی تھی کہ جنرل (ر) فیض حمید کو سیاسی سرگرمیوں میں مداخلت، آفیشل سیکرٹس ایکٹ کی خلاف ورزی، اختیارات کے ناجائز استعمال اور شہریوں کو نقصان پہنچانے کے چار الزامات میں قصوروار قرار دے کر 14 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

چنیوٹ میں تعزیتی ملاقات کے دوران بلاول نے کہا کہ پی ٹی آئی اپنی سیاست کے ذریعے وفاق کو سخت اقدامات پر مجبور کر رہی ہے اور آئین میں گورنر راج کا آپشن موجود ہے۔

انہوں نے سابق وزیراعظم عمران خان کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ’’جو کبھی سب کو جیل بھیجنے کی دھمکیاں دیتا تھا، آج خود قانون کے سامنے جواب دہ ہے‘‘۔

ایک روز قبل بلاول نے پی ایم ایل این پر زور دیا تھا کہ وہ پی ٹی آئی کو سیاسی اسپیس دے، کیونکہ مضبوط جمہوریت کے لیے فعال اپوزیشن ضروری ہے۔

27ویں آئینی ترمیم پر انہوں نے کہا کہ اس سے آئینی عدالت کی راہ ہموار ہوئی، جو ان کی والدہ بے نظیر بھٹو کا دیرینہ خواب تھا۔

انہوں نے کہا کہ 18ویں ترمیم کے تحت صوبوں کے مالی تحفظ کو بھی برقرار رکھا گیا ہے۔

ایف بی آر پر تنقید کرتے ہوئے بلاول نے کہا کہ کمزور ٹیکس وصولی حکومتی مالی مشکلات کی اصل وجہ ہے، اور اس کے لیے جامع اصلاحات کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم حکومت کے آنے کے بعد معیشت بہتری کی طرف گئی ہے، لیکن برآمدات بڑھانے اور کسانوں کو سہولیات دینے کی ضرورت ہے۔ سندھ حکومت کی جانب سے چھوٹے کاشتکاروں کو مفت کھاد کی فراہمی کو بھی انہوں نے اہم اقدام قرار دیا۔

بلاول نے کہا کہ ان کا تین روزہ تنظیمی دورہ پنجاب کامیاب رہا اور انہیں کارکنوں سے مفید ملاقاتوں کا موقع ملا۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں