آر ٹی انڈیا نے وزیراعظم شہباز شریف سے متعلق پوسٹ حذف کر دی، واقعے کی غلط عکاسی کا اعتراف

0
1

ویب ڈیسک (ایم این این): روسی سرکاری میڈیا نیٹ ورک کی بھارتی شاخ آر ٹی انڈیا نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس سے وہ پوسٹ حذف کر دی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف روسی صدر ولادیمیر پوٹن سے ملاقات کے لیے انتظار کرتے رہے۔ آر ٹی انڈیا نے کہا ہے کہ یہ پوسٹ واقعات کی درست عکاسی نہیں کر رہی تھی۔

یہ وضاحت ایسے وقت سامنے آئی جب وزیراعظم شہباز شریف ترکمانستان کے دارالحکومت اشک آباد میں ایک بین الاقوامی فورم میں شرکت کے لیے موجود تھے۔ فورم کے موقع پر وزیراعظم نے ترک صدر رجب طیب اردوان، ایرانی صدر مسعود پزشکیان، تاجکستان کے صدر امام علی رحمان، کرغزستان کے صدر صدر جپاروف اور روسی صدر ولادیمیر پوٹن سمیت متعدد عالمی رہنماؤں سے ملاقاتیں کیں۔

وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے ایکس پر ایک ویڈیو شیئر کی جس میں وزیراعظم شہباز شریف کو صدر پوٹن سے مصافحہ کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔ انہوں نے ان ملاقاتوں کو خوشگوار اور مثبت قرار دیتے ہوئے عالمی سطح پر پاکستان کے فعال کردار کو اجاگر کیا۔

وزیراعظم کے ترجمان برائے غیر ملکی میڈیا مشرف زیدی نے بھی یہی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نے فورم میں شریک تمام ممالک کے رہنماؤں کے ساتھ نتیجہ خیز ملاقاتیں کیں اور اہم عالمی شخصیات کے ساتھ تعلقات کی روایتی گرمجوشی واضح طور پر نظر آئی۔

یہی ویڈیو روسی سفارتخانے کی جانب سے بھی شیئر کی گئی، تاہم آر ٹی انڈیا کی جانب سے ایک مختلف ویڈیو پوسٹ کی گئی تھی جسے بعد میں حذف کر دیا گیا۔ بعد ازاں جاری وضاحت میں آر ٹی انڈیا نے تسلیم کیا کہ امن اور اعتماد فورم سے متعلق اس کی پوسٹ واقعات کی غلط عکاسی پر مبنی تھی۔

آر ٹی انڈیا روس کے سرکاری میڈیا نیٹ ورک کی نئی شاخ ہے، جس کا باضابطہ آغاز گزشتہ ہفتے صدر پوٹن کے دورۂ نئی دہلی کے دوران کیا گیا تھا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق حذف کی گئی پوسٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے صدر پوٹن سے ملاقات کے لیے طویل انتظار کیا اور بعد میں ترک صدر اردوان کے ساتھ جاری ملاقات میں داخل ہوئے۔

دوسری جانب روسی خبر رساں ادارے آر آئی اے نے رپورٹ کیا کہ وزیراعظم شہباز شریف بعد ازاں صدر اردوان اور صدر پوٹن کے درمیان ہونے والی ملاقات میں شریک ہوئے، جو بند کمرے میں تقریباً 40 منٹ تک جاری رہی۔

اس معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ ایسے بھارتی میڈیا ادارے پر کسی ردعمل کی ضرورت نہیں جو جھوٹی خبر شائع کرنے کے بعد خود ہی اسے غلط قرار دے کر حذف کر دے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں