پاکستان معاشی خطرات سے نکل آیا، اہم اشاریے بہتر ہو رہے ہیں: وزیراعظم شہباز شریف

0
1

اسلام آباد (ایم این این): وزیراعظم شہباز شریف نے ہفتے کے روز کہا ہے کہ پاکستان معاشی بے یقینی اور خطرات کے دور سے نکل آیا ہے اور حکومت کی کاوشوں کے نتیجے میں اہم معاشی اشاریے اب حوصلہ افزا کارکردگی دکھا رہے ہیں۔

وزیراعظم نے عالمی مالیاتی فنڈ کی تازہ پیش گوئیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ فوری معاشی بحران کا خدشہ کم ہو گیا ہے، تاہم آئی ایم ایف کے مطابق ملک اب بھی محدود استحکامی راستے پر گامزن ہے، جہاں شرح نمو کم، قرضوں کا بوجھ زیادہ اور عوام کو ریلیف محدود ہے۔

آئی ایم ایف کی جانب سے جاری کردہ تخمینوں کے مطابق، جن کا اعلان پاکستان کو تقریباً 1.2 ارب ڈالر کی نئی قسط کی منظوری کے ساتھ کیا گیا، ملکی شرح نمو مالی سال 2024 میں 2.6 فیصد سے بڑھ کر مالی سال 2026 تک 3.2 فیصد تک پہنچنے کا امکان ہے۔

اسلام آباد میں نیشنل ریگولیٹری ریفارمز کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ موجودہ حکومت کے اقتدار سنبھالنے کے وقت قومی معیشت انتہائی مشکل صورتحال کا شکار تھی۔ انہوں نے کہا کہ ٹیم ورک، بہتر منصوبہ بندی اور مسلسل محنت کے ذریعے معیشت کو استحکام کی راہ پر ڈالا گیا۔

وزیراعظم نے 1.2 ارب ڈالر کی آئی ایم ایف قسط کے اجرا کو مثبت معاشی پیش رفت کی علامت قرار دیا اور کہا کہ حکومت اب معیشت کو آگے بڑھانے اور پائیدار ترقی پر توجہ مرکوز کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور معدنیات جیسے شعبوں میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے امکانات پر غور کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے نوجوان آبادی کو پاکستان کا قیمتی اثاثہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت پیشہ ورانہ تربیت اور بین الاقوامی سرٹیفکیشن کے وسیع مواقع فراہم کر رہی ہے، تاکہ نوجوان ملک کے اندر اور بیرون ملک روزگار حاصل کر کے قومی خوشحالی میں کردار ادا کر سکیں۔

وزیراعظم نے نئے ریگولیٹری فریم ورک کو بڑی پیش رفت قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے کاروباری طبقے، صنعت، زراعت اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو سہولت ملے گی، جبکہ وقت اور وسائل کے ضیاع میں کمی آئے گی جس سے بدعنوانی اور اقربا پروری کا خاتمہ ممکن ہو گا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے برطانوی حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ برطانیہ پاکستان کی ترقی میں ایک اہم شراکت دار رہا ہے۔ انہوں نے امریکہ کے ساتھ بھی پاکستان کے تعلقات کو بہترین قرار دیا اور مستقبل میں باہمی تعاون میں اضافے کی امید ظاہر کی۔

اس موقع پر وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صنعت و پیداوار ہارون اختر خان نے کہا کہ یہ دن محض ایک پالیسی اعلان نہیں بلکہ ایک نئے دور کا آغاز ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کو ریگولیٹری ریاست سے ترقیاتی ریاست میں تبدیل کرنے کے لیے اصلاحات کر رہی ہے، جو ٹیرف میں بہتری، ریگولیٹری نظام کی جدید کاری اور برآمدات پر مبنی صنعتی بحالی پر مشتمل ہیں۔

برطانوی وزیر برائے بین الاقوامی ترقی و افریقہ بیرونس جینی چیپ مین نے بھی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کی کاروباری صلاحیت، قدرتی وسائل اور عالمی تجارت میں اہم مقام کو اجاگر کیا۔ انہوں نے اصلاحات کو مثبت پیش رفت قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان سالانہ تجارت کا حجم 5.5 ارب پاؤنڈ تک پہنچ چکا ہے اور برطانیہ میں مقیم پاکستانی برادری کے ذریعے نجی سرمایہ کاری کے فروغ پر کام جاری ہے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں