لاہور اے ٹی سی نے سابق چیف جسٹس کو دھمکیاں دینے پر کالعدم ٹی ایل پی رہنما کو 35 سال سے زائد قید کی سزا سنا دی

0
1

لاہور (ایم این این) — لاہور کی انسدادِ دہشت گردی عدالت نے کالعدم تحریکِ لبیک پاکستان کے رہنما پیر ظہیرال حسن شاہ کو سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو دھمکیاں دینے کے جرم میں 35 سال اور چھ ماہ قید کی سزا سنا دی ہے۔

اے ٹی سی کے جج ارشد جاوید نے مقدمے کی سماعت مکمل ہونے کے بعد فیصلہ سنایا، جس کے تحت عدالت نے مجرم پر 6 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا۔

پیر ظہیرال حسن شاہ، جو کالعدم ٹی ایل پی کے نائب امیر بھی تھے، کو 29 جولائی 2024 کو اوکاڑہ سے گرفتار کیا گیا تھا۔ ان کے خلاف لاہور کے تھانہ قلعہ گجر سنگھ میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

یہ مقدمہ لاہور پریس کلب کے باہر منعقدہ احتجاجی مظاہرے کے دوران کی گئی تقریر سے متعلق تھا، جو مبارک ثانی کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف کیا گیا تھا۔ استغاثہ کے مطابق اس تقریر کے دوران اس وقت کے چیف جسٹس کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دی گئیں۔

ایف آئی آر میں پیر ظہیرال حسن شاہ کے علاوہ تقریباً 1500 ٹی ایل پی کارکنوں کو بھی نامزد کیا گیا تھا۔

مقدمے میں انسدادِ دہشت گردی ایکٹ کی دفعات کے علاوہ مذہبی نفرت اور انتشار پھیلانے، اعلیٰ عدلیہ کو دباؤ اور دھمکیاں دینے، ریاستی امور میں مداخلت، قانونی فرائض کی انجام دہی میں رکاوٹ ڈالنے سمیت دیگر الزامات شامل کیے گئے تھے۔

سماعت کے دوران عدالت نے ملزم کو متعدد دفعات کے تحت مجرم قرار دیتے ہوئے طویل قید کی سزا سنائی۔

واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے اکتوبر میں پرتشدد احتجاجی مظاہروں کے بعد تحریکِ لبیک پاکستان کو انسدادِ دہشت گردی ایکٹ کے تحت کالعدم قرار دیا تھا۔ وزارتِ داخلہ کی جانب سے 24 اکتوبر کو جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ حکومت کے پاس یہ یقین کرنے کی معقول وجوہات موجود ہیں کہ ٹی ایل پی دہشت گردی سے منسلک ہے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں