جسٹس طارق کی ڈگری جعلی قرار۔۔اسلام آباد ہائیکورٹ کا جسٹس طارق جہانگیری کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا حکم

0
3

اسلام آباد (ایم این این): اسلام آباد ہائیکورٹ نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری کو جعلی قرار دیتے ہوئے انہیں عہدے کے لیے نااہل قرار دے دیا۔ عدالت نے قرار دیا کہ متنازع ڈگری کی بنیاد پر وہ وکالت کے لیے بھی اہل نہیں ہیں۔

جسٹس طارق جہانگیری کی ڈگری تنازع کیس میں دلائل مکمل ہونے کے بعد ججز چیمبر چلے گئے، جبکہ فیصلہ سنانے سے قبل عدالت کی سکیورٹی سخت کر دی گئی تھی۔ فیصلے میں عدالت نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کی تعلیمی ڈگری کو بوگس قرار دیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے مطابق جسٹس جہانگیری کی جانب سے بینچ پر اٹھائے گئے اعتراضات پہلے ہی مسترد کیے جا چکے تھے۔ ایک روز قبل عدالت نے رجسٹرار کراچی یونیورسٹی کو ایل ایل بی ڈگری کا اصل ریکارڈ 18 دسمبر کو پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

اس سے قبل جاری تحریری حکم نامے میں عدالت نے واضح کیا تھا کہ جسٹس جہانگیری کا چیف جسٹس پر تعصب کا الزام کسی قانونی بنیاد پر پورا نہیں اترتا۔

سماعت کے دوران رجسٹرار کراچی یونیورسٹی عمران صدیقی نے عدالت کو بتایا کہ جامعہ کراچی نے حتمی طور پر جسٹس طارق جہانگیری کی ڈگری منسوخ کر دی ہے۔ اسلامیہ لا کالج نے بھی تصدیق کی کہ طارق محمود جہانگیری ان کے طالب علم نہیں تھے۔

رجسٹرار کے مطابق جسٹس جہانگیری نقل کرتے ہوئے پکڑے گئے تھے اور ان پر تین سال کی پابندی عائد کی گئی تھی۔ بعد ازاں انہوں نے مبینہ طور پر جعلی انرولمنٹ فارم کے ذریعے مختلف ناموں سے ایل ایل بی پارٹ ون اور پارٹ ٹو کے امتحانات دیے، جس کی تصدیق کے بعد یونیورسٹی سنڈیکیٹ نے ڈگری منسوخی کا اعلان کیا۔

تاہم اسلام آباد بار کونسل کے رکن راجا علیم عباسی نے کہا کہ ڈگری منسوخی کا فیصلہ سندھ ہائیکورٹ نے معطل کر رکھا ہے۔ میاں داؤد ایڈووکیٹ نے مؤقف اختیار کیا کہ جسٹس جہانگیری نے عدالت میں جھوٹی قسم کھائی اور اصل مارکس شیٹس پیش کرنے کا چیلنج دیا۔

یہ کیس چیف جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر اور جسٹس محمد اعظم خان نے کو وارنٹو کی رٹ پر سنا۔ جسٹس طارق جہانگیری ذاتی حیثیت میں پیش نہیں ہوئے اور ان کی نمائندگی وکلا نے کی۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں