طالب علم قائد کی لاش وطن پہنچی، ڈھاکا و دیگر علاقوں میں مظاہرے

0
2

ڈھاکا (ایم این این) — بنگلہ دیش کے معروف طلبہ رہنما شریف عثمان ہادی کی میت جمعے کو وطن پہنچ گئی، جس کے بعد ڈھاکا اور دیگر شہروں میں احتجاجی مظاہروں میں شدت آ گئی، جبکہ عبوری حکومت نے عوام سے تشدد سے گریز کی اپیل کی ہے۔

عبوری انتظامیہ نے ایک بیان میں کہا کہ بن مانگلہ دیش ایئرلائنز کی پرواز ہادی کی میت لے کر سنگاپور سے روانہ ہو کر شام 5 بج کر 48 منٹ پر ڈھاکا کے حضرت شاہ جلال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچی، جہاں وہ زیر علاج تھے۔

32 سالہ شریف عثمان ہادی انقلابی منچا کے ترجمان تھے اور سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کی حکومت کے خاتمے میں کردار ادا کرنے والی طلبہ تحریک میں سرگرم رہے۔ انہیں گزشتہ جمعے ڈھاکا میں انتخابی مہم کے آغاز کے دوران نقاب پوش حملہ آوروں نے سر میں گولی مار دی تھی۔ بعد ازاں انہیں علاج کے لیے سنگاپور منتقل کیا گیا، جہاں وہ چھ روز بعد دم توڑ گئے۔

ہادی کی نماز جنازہ جمعے کو دوپہر دو بجے کے قریب پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے منک میا ایونیو پر ادا کی جائے گی، جبکہ شہریوں کو بڑے اجتماعات سے دور رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

عبوری حکومت کے چیف ایڈوائزر محمد یونس نے بھی جنازے کے وقت اور مقام کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔

اگرچہ جمعے کی صبح ملک کے بیشتر حصوں میں حالات نسبتاً پرسکون تھے، تاہم شاہ باغ کے علاقے میں مظاہرین قومی پرچم اٹھائے احتجاج جاری رکھے ہوئے تھے اور انصاف ملنے تک پیچھے نہ ہٹنے کا اعلان کیا۔

مقامی میڈیا کے مطابق مظاہرین نے ہادی کے قتل کا الزام بھارت پر عائد کیا اور عوامی لیگ اور اس سے منسلک تنظیموں کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ جمعرات کی رات مشتعل ہجوم نے معروف اخبارات پروتھم آلو اور ڈیلی اسٹار کے دفاتر پر حملے کیے، جن میں آگ لگنے کے واقعات بھی پیش آئے۔

چیف ایڈوائزر محمد یونس نے صحافتی اداروں پر حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ملک ایک نازک جمہوری مرحلے سے گزر رہا ہے اور انتشار پھیلانے والوں کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ وولکر ترک نے ہادی کے قتل پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فوری، شفاف اور غیرجانبدار تحقیقات کا مطالبہ کیا اور انتخابات سے قبل امن و امان برقرار رکھنے پر زور دیا۔

ڈھاکا کے علاوہ چٹاگانگ سمیت دیگر شہروں میں بھی تشدد کے واقعات رپورٹ ہوئے، جہاں مظاہرین نے بھارتی اسسٹنٹ ہائی کمیشن پر حملہ کیا، جبکہ شیخ حسینہ کے بھارت فرار ہونے کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات مزید کشیدہ ہو گئے ہیں۔

اس سے قبل محمد یونس نے شریف عثمان ہادی کی یاد میں ہفتے کو یومِ سوگ منانے کا اعلان کرتے ہوئے عوام سے امن، برداشت اور جمہوری اقدار کو برقرار رکھنے کی اپیل کی۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں