آئین اور قانون چیتھڑوں میں بکھر چکے ہیں، پارلیمنٹ کی بالادستی تسلیم کی جائے، محمود خان اچکزئی

0
5

اسلام آباد (ایم این این): تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ اور پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی نے ہفتے کے روز کہا ہے کہ ملک میں آئین اور قانون کو بری طرح پامال کیا جا چکا ہے اور اب پارلیمنٹ کی خودمختاری کو تسلیم کرنا ناگزیر ہو چکا ہے۔

وہ اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد ٹی ٹی اے پی کے زیر اہتمام منعقدہ دو روزہ قومی کانفرنس “متفقہ آئین کا تحفظ: وقت کی اہم ضرورت اور اجتماعی دانش کے ذریعے آگے کا راستہ” کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔

محمود خان اچکزئی نے کہا کہ آئین اور قانون کی پامالی کے خلاف آواز اٹھانا ہر باشعور شہری کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ طویل عرصے سے یہ امید کی جا رہی تھی کہ کسی نہ کسی مرحلے پر آئین کی بالادستی قائم ہو جائے گی، مگر اب یہ امیدیں دم توڑتی دکھائی دے رہی ہیں۔

انہوں نے تمام سیاسی قوتوں پر زور دیا کہ وہ وقتی سیاسی مفادات، اقتدار کی سیاست اور جماعتی وابستگیوں سے بالاتر ہو کر ایک متفقہ لائحہ عمل پر غور کریں۔

اچکزئی نے بنیادی سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ یہ واضح ہونا چاہیے کہ آیا ملک فوج کے لیے ہے یا فوج ملک کے لیے، اور اگر فوج ریاست کے تابع ہے تو پھر آئینی استثنیٰ کی کیا توجیہہ بنتی ہے۔

حکومت سے مذاکرات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ یہ طے ہونا چاہیے کہ بات چیت کس سے، کن نکات پر اور کن شرائط کے تحت ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات کی راہ ہموار کرنے کے لیے سب سے پہلے عمران خان سے ان کے اہل خانہ، وکلا اور سیاسی رہنماؤں کی ملاقاتوں پر عائد پابندیاں فوری طور پر ختم کی جائیں۔

انہوں نے کہا کہ عدالتی احکامات کے باوجود عمران خان سے ملاقاتیں روکی جا رہی ہیں اور جو افراد عدالتی احکامات لے کر ملاقات کے لیے جاتے ہیں، ان پر تشدد کیا جاتا ہے اور مقدمات قائم کیے جاتے ہیں، جو کھلی ناانصافی ہے۔

پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں عملی طور پر مارشل لا نافذ ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب عدالتیں انصاف نہ کر سکیں اور جج خود کو محفوظ نہ سمجھیں تو عدلیہ غیر مؤثر ہو جاتی ہے۔

عمران خان اور بشریٰ بی بی کو سنائی گئی سزاؤں پر بات کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پورا پاکستان ان فیصلوں پر افسردہ ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی قیادت کو مختلف مقدمات میں طویل سزائیں دی جا رہی ہیں، جو قانون اور آئین سے بالاتر ہیں، اور اس سے عوام میں مایوسی پھیل رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ بات اب قانون کے طالب علم کو بھی نظر آ رہی ہے کہ فیصلے کہیں اور سے آ رہے ہیں، اور اگر انصاف کے راستے بند کیے گئے تو عوام خود راستہ نکالیں گے۔

کانفرنس کے پہلے روز پی ٹی آئی سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ، اسد قیصر، اختر مینگل، علامہ راجہ ناصر عباس، جاوید ہاشمی، محسن داوڑ، افراسیاب خٹک، مصطفیٰ نواز کھوکھر، سینیٹر مشتاق احمد، صحافیوں، وکلا اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے شرکت کی۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں