افغانستان کو پاکستان اور فتنہ الخوارج میں سے ایک کا انتخاب کرنا ہو گا، فیلڈ مارشل عاصم منیر

0
7

ویب ڈیسک (ایم این این): چیف آف ڈیفنس فورسز فیلڈ مارشل عاصم منیر نے کہا ہے کہ افغانستان کو یہ فیصلہ کرنا ہو گا کہ وہ پاکستان کے ساتھ کھڑا ہوتا ہے یا فتنہ الخوارج کے ساتھ، کیونکہ افغانستان سے ہونے والی دہشت گردی میں معصوم پاکستانی شہری جانیں گنوا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سرحد پار سے ہونے والی دہشت گرد کارروائیوں میں خواتین اور بچوں سمیت بے گناہ افراد شہید ہو رہے ہیں، جو انتہائی تشویشناک ہے۔

فیلڈ مارشل عاصم منیر نے یہ باتیں 10 دسمبر 2025 کو اسلام آباد میں منعقدہ قومی علما و مشائخ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔ کانفرنس میں ملک بھر سے تمام مکاتبِ فکر کے علما اور دینی شخصیات نے شرکت کی۔

اپنے جامع خطاب میں آرمی چیف اور چیف آف ڈیفنس فورسز نے دہشت گردی، قومی سلامتی، عالمی سطح پر پاکستان کے کردار، دفاعی تیاریوں اور علم و فکر کی اہمیت پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔

قرآن پاک کی آیات اور کلاسیکی شاعری کے حوالوں سے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو حرمین شریفین کے محافظ ہونے کا اعزاز عطا کیا ہے۔

انہوں نے ریاستِ طیبہ اور ریاستِ پاکستان کے درمیان گہرے نظریاتی اور تاریخی تعلق کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ریاستوں کی بنیاد کلمہ پر اور ماہِ رمضان میں رکھی گئی۔

سیکیورٹی آپریشنز کا حوالہ دیتے ہوئے فیلڈ مارشل نے کہا کہ آپریشن بنیان المرصوص کے دوران اللہ کی مدد واضح طور پر نظر آئی۔

دہشت گردی اور مذہبی بیانیے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے واضح کیا کہ کسی فرد یا گروہ کو کسی اسلامی ریاست میں جہاد کا اعلان کرنے کا اختیار حاصل نہیں، یہ اختیار صرف ریاست کے پاس ہوتا ہے۔

علاقائی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے خلاف دہشت گردی افغان طالبان کی سرپرستی میں کی جا رہی ہے۔ ان کے مطابق افغانستان سے ہونے والے فتنہ الخوارج کے حملوں میں ملوث تقریباً 70 فیصد دہشت گرد افغان شہری ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایسے حالات میں افغانستان کو فتنہ الخوارج اور پاکستان میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہو گا۔

فیلڈ مارشل عاصم منیر نے علم، عقل اور قلم کی طاقت پر زور دیتے ہوئے خبردار کیا کہ جو قومیں اپنی علمی اور فکری میراث کو چھوڑ دیتی ہیں، وہ زوال کا شکار ہو جاتی ہیں۔

کانفرنس کے شرکا نے خطاب کو موجودہ حالات کے تناظر میں انتہائی اہم قرار دیا اور ملک میں امن و استحکام کے فروغ کے لیے علما کے کردار پر زور دیا۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں